بھٹکل (فکروخبر نیوز 14 اکتوبر 2024) ریاست اتر پردیش کے شہر غازی آباد میں بد زبان یتی نرسمہا نند نامی شخص کی جانب سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف گستاخانہ کلمات استعمال کیے جانے کے بعد، مسلم کمیونٹی میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اس دل آزار واقعہ کے ردعمل میں مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل کی طرف سے احتجاجی اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے۔
مجلس اصلاح و تنظیم کے اعلان کے مطابق، 14 اکتوبر 2024 بروز پیر، بعد نماز عصر ٹھیک 04:30 بجے بھٹکل میں ایک احتجاجی پروگرام منعقد ہوگا، جس کے دوران بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کی وساطت سے چیف جسٹس آف انڈیا کے نام ایک میمورنڈم ارسال کیا جائے گا۔ اس میمورنڈم میں یتی نرسمہا نند کی گستاخی کے خلاف قانونی کارروائی اور اس طرح کے عناصر کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا جائے گا۔
پرامن بھٹکل بند کا اعلان
مجلس اصلاح و تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ اس احتجاج کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے 15 اکتوبر بروز منگل بھٹکل میں ایک پرامن بھٹکل بند کا بھی اہتمام کیا جائے گا ۔ جس کے تحت تمام قسم کی دکانیں ،کاروبار ، آفس ،اسکول وکالج، دینی مدارس ،آٹورکشہ ، ٹیمپو، ہوٹل ،تعمیری کام، وغیرہ تمام سرگرمیاں مکمل طور پر بند رہے گی،۔، جس کا مقصد مسلم کمیونٹی کے جذبات کی ترجمانی کرنا اور انصاف کے لیے آواز بلند کرنا ہے۔ یہ بند منگل کے دن رات کو بھی جاری ہوگا اور حسبِ معمول 16 اکتوبر بروز بدھ دکانیں کھلیں گی۔
عوام سے تعاون کی اپیل
مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بند میں بھرپور تعاون کریں اور پرامن طریقے سے اپنے جذبات کا اظہار کریں۔ تنظیم نے واضح کیا کہ احتجاج کا مقصد پرامن طور پر اس گستاخی کے خلاف آواز اٹھانا ہے ۔
اہم پیغام
بھٹکل کی مسلم برادری نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت کے تحفظ کے لیے ایک مضبوط اور پرامن موقف اپنانے کا عہد کیا ہے، اور یہ احتجاج اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پوری برادری اس گستاخی کے خلاف یکجا ہے اور ملک کے قانون سے انصاف کی توقع رکھتی ہے۔