منڈیا (فکروخبرنیوز) سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی سے نکالے گئے رہنما بسنا گوڑا پاٹل یتنال کے خلاف مدّور میں 11 ستمبر کو کی گئی تقاریر پر ایف آئی آر درج کردی گئی ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ ملیکارجن بالادانڈی نے بتایا کہ مدور پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر کی شکایت پر یتنال پر مذہبی بنیاد پر نفرت پھیلانے، فرقہ وارانہ جذبات ابھارنے اور عوامی فساد کی اشتعال انگیزی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
یتنال نے گنیش وسرجن کے بعد ہندو کارکنوں کے جلسے میں مبینہ طور پر کہا کہ وہ اور پرتاپ سمہا "کرناٹک ہندو پارٹی” بنائیں گے اور مسلمانوں کی ریزرویشن ختم کر کے "ہندوؤں میں تقسیم” کریں گے جبکہ غیر قانونی مساجد کو منہدم کرنے کی بات کی۔ ان کے متنازعہ بیانات میں بی جے پی قیادت پر تنقید اور تشدد آمیز بیانات کا حوالہ بھی شامل تھا۔
یہ ایف آئی آر اسی تقریب کے دوران ریاستی سطح کے دیگر متنازعہ بیانات کے بعد درج کی گئی جس میں بی جے پی کے ایک اور رہنما سی ٹی روی کے خلاف بھی ایف آئی آر شامل ہے۔ یتنال کو مارچ 2025 میں ‘پارٹی مخالف’ سرگرمیوں کے باعث چھ سال کے لیے بی جے پی سے نکالا جا چکا تھا۔
پولیس نے معاملے کی مزید تفتیش شروع کر دی ہے اور واقعے کے تمام پہلوؤں کا ازسرِ نو جائزہ لیا جا رہا ہے۔




