بنگلہ دیش کے عبوری سربراہ کا پاکستان جنرل کو متنازع نقشہ کا تحفہ ، نئی دہلی میں غصہ

بنگلہ دیش کے عبوری سربراہ محمد یونس نے پاکستان کی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل ساحر شمشاد مرزا کو ایک ایسا ’’مسخ شدہ‘‘ نقشہ پیش کیا ہے جس میں ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں، بشمول آسام، کو بنگلہ دیش کا حصہ دکھایا گیا ہے۔ یہ واقعہ ہفتے کے آخر میں جنرل مرزا کے ڈھاکہ کے سرکاری دورے کے دوران پیش آیا۔ دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانا تھا، جو ۱۹۷۱ء کی جنگ آزادی کے بعد سے کشیدہ ہیں۔ بنگلہ دیشی حکومت کے چیف ایڈوائزر آفس کے سرکاری ایکس اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی تصاویر میں بتایا گیا کہ جنرل ساحر شمشاد مرزا نے محمد یونس سے ملاقات کی۔ بیان کے مطابق، دونوں لیڈروں نے تجارتی، سرمایہ کاری اور دفاعی تعلقات سمیت دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔

تاہم، محمد یونس کی جانب سے متنازع نقشے کا تحفہ دینے کے بعد ہندوستان میں غصے کی لہر دوڑ گئی۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ محمد یونس نے بھارت کے شمال مشرقی علاقے پر بیان دے کر نئی دہلی کو ناراض کیا ہو۔ اس سے قبل، اپریل میں چین کے ایک دورے کے دوران محمد یونس نے ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں کو ’’لینڈ لاکڈ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ بنگلہ دیش ہی ان علاقوں کا ’’سمندر تک واحد راستہ‘‘ ہے۔ ان کے ان بیانات پر ہندوستان میں سخت ردعمل سامنے آیا اور حکومت نے سامان کی ترسیل کے ایک دوطرفہ معاہدے کو منسوخ کر دیا تھا جس کے تحت بنگلہ دیشی اشیاء کو ہندوستان کے راستے نیپال، بھوٹان اور میانمار تک جانے کی اجازت تھی۔

عظیم پریم جی یونیورسٹی کے طلبہ کا غزہ میں نسل کشی کے خلاف احتجاج، وِپرو-اسرائیل تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ

سنبھل فسادمعاملہ : تین ملزمین کو سپریم کورٹ سے ضمانت