بنگلہ دیش میں سیلاب سے ایک لاکھ افراد پھنس گیے ، کئی دیہاتوں سے رابطہ منقطع

بنگلہ دیش کئی علاقوں میں بارش کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ شمالی بنگلہ دیش میں سب سے زیادہ نقصانات کی خبریں آرہی ہیں۔

حکام کے مطابق شمالی بنگلہ دیش میں تباہ کن سیلاب نے کم از کم پانچ افراد کی جان لے لی ہے اور 100,000 سے زائد افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ موسلا دھار بارش سے پیدا ہونےوالے سیلاب نے خطے میں تباہی مچا رکھی ہے۔

سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع میں سے ایک شیرپور میں، بڑے دریاؤں کے پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے، نئے علاقے زیر آب آ گئے ہیں اور ہزاروں خاندان بے گھر ہو گئے ہیں۔ مقامی حکام کو زراعت، خاص طور پر چاول کے کھیتوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

بہت سے گھر اور سڑکیں زیر آب ہیں، جس سے دیہات سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے  اور رہائشیوں کو بچاؤ کی فوری ضرورت ہے۔

فوج کے اہلکار، کشتیوں اور ہیلی کاپٹروں کا استعمال کرتے ہوئے امدادی کاموں میں شامل ہو گئے ہیں، ہنگامی سامان پہنچا رہے ہیں اور سیلاب میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکال رہے ہیں۔

پل گرنے اورسڑکیں زیر آب آنے کی وجہ سے مقامی حکام کے لیے متاثرہ علاقوں تک پہنچنا مشکل ہو گیا ہے۔

شیرپور کے ضلعی منتظم توروفدار محمود الرحمن نے کہا کہ ہماری ترجیح لوگوں کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کرنا اور انہیں ضروری سامان فراہم کرنا ہے۔

170 ملین کی نچلی آبادی کو اس سال متعدد سیلابوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔2015 کے ورلڈ بینک کے انسٹی ٹیوٹ کے تجزیے کا اندازہ لگایا گیا ہے کہ بنگلہ دیش میں 3.5 ملین افراد سالانہ دریا کے سیلاب کے خطرے سے دوچار ہیں، سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے یہ خطرہ بڑھ رہا ہے۔

جیسے جیسے پانی کی سطح بڑھ رہی ہے، خطے کی زراعت، خاص طور پر چاول کی فصلوں پر طویل مدتی اثرات کے بارے میں خدشات بڑھ رہے ہیں۔ اگر سیلاب کا پانی جلد کم نہ ہوا تو کسانوں پر معاشی خطرات منڈلانے لگیں گے۔

محکمہ موسمیات نے آنے والے دنوں میں مزید بارش کی پیش گوئی کی ہے، جس سے مزید سیلاب کا خدشہ ہے۔

«
»

کسی بھی مذہب، عظیم شخصیات اور دیوتاؤں پر توہین آمیز تبصرہ برداشت نہیں کیا جائے گا: یوگی آدتیہ ناتھ 

منگلورو: لاپتہ تاجر ممتاز علی کی لاش پھالگنی ندی سے برآمد ، چھ افراد کے خلاف معاملہ درج