بندربخارسے لڑنے کے لیے کرناٹک حکومت کا اہم اقدام ، مفت علاج کی سہولیات دستیاب

بنگلورو: بندر بخار سے لڑنے کے لیے کرناٹک حکومت نے اہم اقدام کرتےہوئے اس کے مریضوں سے ہم دردی کا اظہار کیا ہے اور تمام مریضوں کے مفت علاج می توسیع کی ہے۔ ان مریضوں میں وہ بھی شامل ہے جن اے پی ایل راشن کارڈ ہولڈر ہیں جبکہ اس سے قبل اس اسکیم سے وہی افراد فائدہ اٹھاسکتے تھے جن کے پاس بی پی ایل راشن کارڈ ہیں۔

وزیر صحت دنیش گنڈو راؤ نے ہفتہ کو اعلان کیا کہ کے ایف ڈی سے متاثرہ اے پی ایل خاندانوں کے اراکین کو اب Suvarna Arogya Suraksha Trust کے تحت رجسٹرڈ ہسپتالوں میں مفت علاج ملے گا۔ اس اقدام سے سینکڑوں خاندانوں کو فائدہ پہنچے گا۔

حکومت انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (ICMR) میں تحقیق کے ساتھ KFD کے لیے ایک ویکسین تیار کرنے کی کوششوں کو بھی تیز کر رہی ہے۔ وزیر کے مطابق آزمائشوں کے پہلے مرحلے نے امید افزا نتائج دکھائے ہیں، اور اپریل 2025 میں انسانوں پر تجربات شروع ہونے والے ہیں۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو 2026 تک ویکسین دستیاب ہو جائے گی۔

ماہرین KFD کے پھیلاؤ کی وجہ ماحولیاتی عوامل جیسے جنگلات کی کٹائی، زمین کے استعمال میں تبدیلی اور بارش کی کمی کو قرار دیتے ہیں۔ یہ بیماری موسمی طرز کی پیروی کرتی ہے، گرمیوں میں عروج پر ہوتی ہے اور مون سون کے آغاز کے ساتھ ہی کم ہوجاتی ہے۔

2003 کے بعد سے کم از کم 59 افراد اس بیماری کا شکار ہو چکے ہیں، علاج میں تاخیر سے اکثر شدید پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں، ریاستی حکومت کے اقدام کا مقصد ہلاکتوں کو روکنا اور متاثرہ خاندانوں کو بروقت علاج و معالجہ فراہم کرانا ہے۔

«
»

جموں کشمیر پولس نے دکانوں سے ضبط کی جماعت اسلامی کی کتابیں

سنبھل سانحہ : پولس نے ۷۴ افراد کی شناخت کے لئے مسجد کی دیوار پر چسپاں کئے پوسٹر ،شناخت پر انعام کا کیا اعلان