آٹھ سال پرانے مقدمے میں اعظم خان بری

رامپور: سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق رکن پارلیمنٹ اعظم خان کو جمعرات کو ایک آٹھ سال پرانے مقدمے میں بڑی قانونی راحت ملی۔ ایم پی-ایم ایل اے اسپیشل کورٹ نے انہیں 2017 میں فوج کے بارے میں متنازع بیان دینے کے الزام سے بری کر دیا۔

یہ مقدمہ 30 جون 2017 کو بی جے پی ایم ایل اے آکاش سکسینا کی شکایت پر درج کیا گیا تھا۔ الزام تھا کہ ایک پریس کانفرنس کے دوران اعظم خان نے فوج کے حوصلے پست کرنے والی باتیں کیں اور کمیونٹی کو نشانہ بنایا۔ مقدمہ سول لائن تھانے میں درج ہوا تھا۔ تاہم دورانِ سماعت عدالت نے فیصلہ دیا کہ استغاثہ اپنے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

اعظم خان کے وکیل مرسلین نے کہاکہ "عدالت نے واضح کیا کہ استغاثہ کوئی مضبوط ثبوت پیش نہیں کر سکا، اسی لیے تمام الزامات سے بری کر دیا گیا۔” اعظم خان اس وقت بھی رامپور جیل میں قید ہیں، کیونکہ دو پین کارڈ سے متعلق الگ معاملوں میں انہیں سزا ہو چکی ہے۔ اس بریت سے ان کی رہائی پر کوئی فوری اثر نہیں پڑے گا۔

فیصلے سے قبل عدالت کے باہر سیکیورٹی سخت کر دی گئی تھی تاکہ کسی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔ فیصلہ آنے کے بعد ایس پی کارکنوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے اپنے لیڈر کی بریت کا خیرمقدم کیا۔

’’ایس آئی آر عقبی دروازہ سے این آر سی نافذ کرنے کی کوشش ہے‘‘

عمر خالد کی عبوری ضمانت منظور ، بہن کی شادی میں شرکت کی اجازت