بنگلور: کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کے روز ریاست میں ایک علیحدہ فشریز یونیورسٹی کے قیام کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس منصوبے کے لیے ہر ممکن تعاون دینے کو تیار ہے۔ وہ بنگلورو میں محکمہٴ ماہی پروری کی جانب سے منعقدہ ورلڈ فشریز ڈے اور متسیہ میلہ 2025 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ کرناٹک کو ماہی پروری کے شعبے میں قدرتی برتری حاصل ہے، کیونکہ ریاست کے پاس 320 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی اور 5.5 لاکھ ہیکٹیئر پر مشتمل داخلی آبی ذخائر موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کرناٹک مچھلی کی پیداوار میں ملک بھر میں تیسرے اور برآمدات میں چوتھے نمبر پر ہے، جبکہ اس شعبے سے ریاست کے تقریباً 10 لاکھ افراد کا روزگار وابستہ ہے۔
سدارامیا نے مزید کہا کہ حکومت نے برسرِ اقتدار آنے کے بعد مکینائزڈ کشتیوں کے لیے سالانہ ڈیزل کوٹے کو 1.5 لاکھ لیٹر سے بڑھا کر 2 لاکھ لیٹر کر دیا ہے۔ روایتی کشتیوں کے لیے فراہم کی جانے والی کیروسین پر بھی سبسڈی جاری ہے، جو اب 35 روپے فی لیٹر کے رعایتی نرخ پر دستیاب ہے۔
انہوں نے ماہی پروری کے شعبے میں بہتری اور ماہی گیر برادری کی فلاح کے لیے کی جانے والی کوششوں پر ریاستی وزیر ماکال ویدیا کی تعریف بھی کی۔
کرناٹک حکومت کے اس اعلان سے ماہی پروری کے شعبے میں تعلیم، تحقیق اور جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کی نئی راہیں کھلنے کی امید کی جا رہی ہے۔



