سابق مرکزی وزیر آننت کمار ہیگڈے کے ڈرائیور اور بندوق بردار گرفتار

نیلمنگلاکرناٹک کے نیلمنگلا میں پیر 23 جون کو پیش آئے ایک روڈ ریج واقعہ نے اُس وقت سنگین رخ اختیار کر لیا جب بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے کے ذاتی ڈرائیور اور بندوق بردار کو ایک تاجر پر مبینہ حملے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے ہیگڈے کو بھی ایف آئی آر میں تیسرے ملزم کے طور پر نامزد کیا ہے۔

واقعہ اس وقت پیش آیا جب اننت کمار ہیگڈے ٹمکورو سے بنگلورو کی جانب سفر کر رہے تھے۔ پولیس کے مطابق نیلمنگلا کے رہائشی 28 سالہ تاجر سیف خان اپنے اہل خانہ کے ساتھ ایک اور گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔ خان نے ہیگڈے کی گاڑی کو راستہ نہ دینے پر بار بار ہارن بجایا، جس پر مبینہ طور پر سابق ایم پی کے عملے نے اشتعال میں آ کر خان کی گاڑی کو روکا۔

ذرائع کے مطابق ڈرائیور اور بندوق بردار، جو کہ ایک پولیس کانسٹیبل بھی ہے، نے خان کو گاڑی سے باہر گھسیٹ کر اس پر تشدد کیا، جس سے اسے جسمانی چوٹیں آئیں، بشمول دانتوں کو نقصان پہنچا۔ موقع پر موجود راہگیروں اور متاثرہ کے اہل خانہ نے فوری مداخلت کرتے ہوئے حملہ آوروں کو روکا اور پولیس کو اطلاع دی۔

ڈوباسپیٹ پولیس نے موقع پر پہنچ کر دونوں افراد کو حراست میں لیا اور ان کے خلاف دفعہ 117 (شدید چوٹ پہنچانا)، دفعہ 126 (غلط طریقے سے روکنا)، دفعہ 74 (عزت مجروح کرنے کی نیت سے حملہ)، دفعہ 351(4) (مجرمانہ دھمکی) اور دفعہ 352 (امن کی خلاف ورزی) کے تحت بھارتیہ نیا سنہتا، 2023 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

ابتدائی طور پر سابق وزیر کو ایف آئی آر میں شامل نہیں کیا گیا تھا لیکن متاثرہ کے اہل خانہ کے اصرار پرانہیں بھی ملزم نمبر تین کے طور پر نامزد کر دیا گیا ہے جن کا دعویٰ ہے کہ ہیگڈے نے حملہ کے لیے اکسایا۔

پولیس معاملے کی مزید تفتیش کر رہی ہے ، سیاسی و سماجی حلقوں میں اس واقعہ پر شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔

ناکام محبت کی خطرناک کہانی، اکیسویں صدی کی لیلیٰ کی خطرناک سازش سے پورا ملک پریشان

امریکہ نے بھارت کو خواتین کے لیے غیر محفوظ ملک قرار دیا: کانگریس نے کہا : حکومت خاموش رہی تو ساکھ نہیں بچے گی