بھٹکل : الہلال اسوسی ایشن ایشن کی طرف سے تعلیمی و تہنیتی پروگرام

بھٹکل(فکروخبرنیوز) الہلال اسوسی ایشن کی جانب سے سال 24-2023 کے تعلیمی میدان میں نمایاں کارکردگی پیش کرنے والوں کو تعلیمی ایوارڈ سے نوازنے اور الہلال اور وہاں کے علاقہ کو سماجی اور تعلیمی میدان میں آگے بڑھانے کے لیے اپنی کوششیں اور محنتیں صرف کرنے والوں کی خدمت میں تہنیت پیش کرنے کے لیے ایک خصوصی پروگرام بنام ’’تعلیمی ایوارڈ وتہنیتی پروگرام‘‘  بروز جمعرات بعد عشاء منعقد کیا گیا جس میں مہمانانِ خصوصی کے ہاتھوں ممتاز طلبہ وطالبات کو انعامات سے نوازا گیا۔

اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے قاضی مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی مدنی نے اتحاد اور اتفاق کو قائم رکھتے ہوئے دجالی اور ابلیسی کارندوں کا آلۂ کار بننے سے خود کو اور اپنے اس پورے علاقہ کو بچانے کے لیے کوششیں کرنے پر زور دیا۔ مولانا نے کہا کہ ہردور میں مسلمانوں کو آپسی انتشار کا شکار بنانے کے لیے کوششیں کی گئیں اور اس دور میں بھی جاری ہیں ، مختلف پلیٹ فارم کے ذریعہ خدمت کرنے والوں کے درمیان انتشار پھیلاگیا اور علاقائی طور پر بانٹنے کی کوششیں کی گئیں۔ مولانا نے کہا کہ کسی معاملہ پر اختلاف ہوسکتا ہے لیکن انہیں اختلافات کو ہوا دینا اور اس کو دور کرنے کی کوشش کے لیے اقدامات کرنے کے بجائے اس پر مصر رہنا مسلمانوں کی شان نہیں ہوسکتی۔ مولانا نے آپسی تنازعات کو مل بیٹھ کر اسے دور کرنے اورایک بہتر سے بہتر معاشرہ کی تشکیل کے لیے کوششیں کرنے پر بھی ابھارا۔

مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد ندوی کو آل انڈیا پرسنل لا بورڈ کے رکن بننے پر ان کی خدمت میں تہنیت پیش کی گئی جس کے بعد انہوں نے اپنے خیالات کے اظہار کے دوران کہا کہ  تہنیت دراصل اس ادارہ سے آپ کے تعلق کی دلیل ہے اور اس بات کا اظہار ہے کہ وہ تعلیمی ، سماجی اور اصلاحی میدان میں ہماری رہنمائی کی جائی گی ہم ان رہنما اصول کی روشنی میں قائدین پر اعتماد کرتے ہوئے آگے بڑھیں گے۔ مولانا نے اپنے خطاب میں محسنین کی احسان شناسی اور نئی نسل کو سماجی اور تعلیمی میدان میں آگے بڑھانے کا خاموش پیغام دینے پر بھی الہلال کے ذمہ داران کو مبارکباد پیش کی۔

ان کے علاوہ سکریٹری جنرل بھٹکل مسلم خلیج کونسل جناب عتیق الرحمن منیری اور ایڈوکیٹ جناب عمران لنکا نے بھی تعلیمی میدان میں آگے بڑھنے پر ابھارا اور والدین کو بچوں کی صحیح تربیت کرنے اور ان کی تعلیمی رہنمائی کے لیے کوششیں کرنے کی نصیحت کی۔

جنرل سکریٹری الہلال مولانا فیضان ایس ایم نے رپورٹ پیش کی اور صدر جناب شبیر صاحب صدارتی کلمات پیش کیے۔ نظامت کے فرائض مولانا عمران ندوی نے انجام دیئے۔

«
»

طے پانے والے معاہدے کے تحت مزید 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا گیا!

الیکشن کمیشن کے رویہ پر اکھلیش یادو کا تلخ تبصرہ ، معاملہ کو بتایا جمہوری جرم