تریچی سے شارجہ جانے والی ایئر انڈیا ایکسپریس کی پرواز میں جمعہ کی شام ٹیک آف کے فوراً بعد تکنیکی خرابی کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے طیارے نے لینڈنگ سے قبل تین گھنٹے کے قریب ہوا میں چکر لگائے۔
جہاز میں 141 مسافر سوار تھے جس نے شام 5:30 بجے اڑان بھری لیکن تریچی ہوائی اڈے کے ذرائع کے مطابق طیارے کا لینڈنگ گیئر پیچھے ہٹنے میں ناکام رہا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسے حالات میں پروٹوکول یہ ہے کہ لینڈنگ کی کوشش کرنے سے پہلے ایندھن کو کم کرنے کے لیے فضائی حدود کا چکر لگایا جائے۔ رات 8 بجے کے بعد طیارہ بحفاظت لینڈ کر گیا۔
لینڈنگ سے پہلے تریچی ہوائی اڈے پر 20 ایمبولینسز اور فائر سروسز کے ساتھ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے تمام انتظامات کیے گیے تھے۔
ایئر انڈیا ایکسپریس کے ترجمان نے کہا کہ ہم تروچیراپلی – شارجہ روٹ پر چلنے والی ایئر انڈیا ایکسپریس کی پرواز سے متعلق میڈیا رپورٹس سے واقف ہیں۔ ہم واضح کرنا چاہیں گے کہ آپریٹنگ عملے کی طرف سے کسی ہنگامی صورتحال کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔ تکنیکی خرابی کی اطلاع دینے کے بعد ہوائی جہاز نے رن وے کی لمبائی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایندھن اور وزن کو کم کرنے کے لیے کافی احتیاط کے طور پر مقررہ علاقے میں متعدد بار چکر لگایا۔ اس سلسلہ کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
ترجمان نے کہا کہ ہمیں مسافروں کو ہونے والی پریشانیوں پر افسوس ہے۔ اپنے آپریشنز کے ہر پہلو میں حفاظت کو ترجیح دینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔”
ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) صورتحال کی نگرانی کررہا تھا اور ہوائی اڈے صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح سے تیار تھا۔
ایوی ایشن ریگولیٹر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ خرابی کی وجہ معلوم کرنے کے لیے ایئر انڈیا ایکسپریس طیارے کی مکمل جانچ کرے۔
تمل ناڈو راج بھون کے ہینڈل سے ایک ٹویٹ میں، گورنر آر این روی نے لکھا، "لینڈنگ گیئر کی خرابی کے بعد تروچیراپلی سے شارجہ تک پرواز IX613 کی محفوظ لینڈنگ کے لیے کپتان اور شریک پائلٹ کا بہت شکریہ۔ کاک پٹ اور کیبن کریو کی ہمت پر بھی شکریہ ۔ جہاز میں موجود تمام افراد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہنگامی خدمات سمیت شامل تمام افراد کی دلی تعریف کی جاتی ہے۔ سب کی خواہش ہے کہ آگے کا سفر آسان ہو۔