ایئر انڈیا نے وضاحت کی ہے کہ 4 دسمبر 2025 سے اس نے تمام نان اسٹاپ گھریلو پروازوں کے اکانومی کلاس کرایوں پر اوپری حد مقرر کر دی ہے تاکہ موجودہ ایوی ایشن بحران کے دوران طلب و رسد کے خودکار نظام کے تحت کرایوں میں غیر معمولی اضافہ نہ ہو۔ شہری ہوابازی کی وزارت نے بھی عارضی طور پر گھریلو کرایوں کی حدیں طے کرنے کے رہنما خطوط جاری کیے ہیں، جن کے تحت مختلف روٹس پر زیادہ سے زیادہ کرایہ متعین کیا گیا ہے اور ایئر لائنز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کرایوں میں اچانک تیزی سے اضافہ نہ کریں۔
مسافروں کو راحت دیتے ہوئے ایئر انڈیا اور ایئر انڈیا ایکسپریس نے گھریلو سفر کے لیے ایک خصوصی ون ٹائم ویور اسکیم کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت وہ تمام مسافر جنہوں نے 4 دسمبر 2025 تک ٹکٹ بک کیا ہے اور جن کا سفر 15 دسمبر 2025 تک طے ہے، وہ بغیر کسی فیس کے اپنی بکنگ تبدیل یا کینسل کر سکتے ہیں۔ ایئر لائنز کے مطابق اگر مسافر ٹکٹ کینسل کرتے ہیں تو انہیں مکمل ریفنڈ دیا جائے گا، جب کہ تاریخ تبدیل کرنے کی صورت میں صرف کرایے کے فرق کی رقم ادا کرنی ہوگی، یہ سہولت 8 دسمبر 2025 تک کی جانے والی ایک بار کی تبدیلی یا کینسلیشن پر لاگو ہوگی۔
ایئر انڈیا گروپ نے بتایا ہے کہ بڑھتی ہوئی کالز اور طویل ویٹنگ ٹائم کو دیکھتے ہوئے 24 گھنٹے، ہفتے کے ساتوں دن چلنے والے کال سینٹرز میں اضافی عملہ تعینات کیا گیا ہے تاکہ مسافروں کو بروقت مدد فراہم کی جا سکے۔ مسافروں کو مشورہ دیا جا رہا ہے کہ وہ بکنگ میں تبدیلی یا کینسلیشن کے لیے کال سینٹرز، ٹریول ایجنٹس، یا آن لائن چینلز سے رجوع کریں، جب کہ ایئر انڈیا ایکسپریس کے صارفین اپنی ویب سائٹ، موبائل ایپ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے بھی اپنی بکنگ میں تبدیلی کر سکتے ہیں۔
ایئر لائنز نے واضح کیا ہے کہ موجودہ حالات میں وہ زیادہ سے زیادہ متاثرہ مسافروں کو ایڈجسٹ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور اگر کسی فلائٹ میں اوپر کی کلاس میں سیٹ خالی ہو تو اکانومی مسافروں کو بغیر کسی اضافی فیس کے اپ گریڈ بھی کیا جا سکتا ہے۔ بھیڑ کو کم کرنے اور کرایوں میں استحکام لانے کے لیے کچھ مصروف روٹس پر اضافی پروازیں شامل کی جا رہی ہیں تاکہ زیادہ مسافروں کو متبادل آپشن مل سکے اور نشستوں کی کمی کے باعث کرایوں پر دباؤ کم ہو۔
یہ اقدامات ایسے وقت میں کیے جا رہے ہیں جب انڈیگو کی جانب سے بڑی تعداد میں پروازیں منسوخ ہونے کے بعد ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر مسافروں کو شدید پریشانی اور گھریلو کرایوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اسی صورتحال کے پیش نظر حکومت نے اپنے ریگولیٹری اختیارات استعمال کرتے ہوئے عارضی طور پر کرایوں کی بالائی حد مقرر کی اور ایئر لائنز کو ہدایت دی کہ وہ اضافی صلاحیت میسر کریں، منصفانہ کرایہ پالیسی اختیار کریں اور مسافروں کو زیادہ سے زیادہ ری شیڈولنگ و ریفنڈ کے آپشن فراہم کریں۔



