گستاخانہ بیانات معاملے میں مہنت رام گیری کی گرفتاری اور مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کرنیوالوں کے خلاف سخت کارروائی کے مطالبے کے تحت ایم آئی ایم کی جانب سے آج(پیرکو) بائیک /کارریلی اورنگ آباد سے ممبئی کیلئے روانہ ہوگی۔ اس احتجاج کی قیادت پارٹی کے لیڈراور سابق رکن پارلیمان امتیازجلیل کررہے ہیں۔ جن کے ساتھ پارٹی کے مختلف شہروں کے سیکڑوں لیڈران اور کارکنان موجود ہوں گے۔ اس ضمن میں ناندیڑ سے تقریباً سو گاڑیوں کا ایک بڑا قافلہ، ایم آئی ایم کے ریاستی نائب صدر سید معین کی قیادت میں اورنگ آباد کیلئے روانہ ہوگیا ہے۔ اس میں نہ صرف مجلس کے کارکنان شریک ہیں بلکہ مختلف ملی، سماجی اور سیاسی جماعتوں کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ قافلے کی روانگی سے قبل مجلس کے ریاستی نائب صدر سید معین نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کا معاملہ ہمارے دین اور ایمان پر حملے کے مترادف ہے۔ ہم سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں لیکن ہمارے نبی ؐکی شان میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں کرسکتے۔ ہمارے لیڈر سید امتیاز جلیل نے اپیل کی تھی کہ ہمیں ممبئی کی طرف روانہ ہونا ہے، لہٰذا ہم نے ان کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ناندیڑ سے روانہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس احتجاج کے متعلق ایم آئی ایم کے ریاستی صدر و سابق رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے چند روز قبل اعلان کیا تھا کہ پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کے مطالبے کیلئے حکومت پر عوامی دباؤ ڈالنے کے مقصد سے۲۳؍ ستمبر کو ممبئی میں ایک بڑا احتجاجی دھرنا ہوگا۔ اسی کے تحت ناندیڑ سے یہ قافلہ اتوار کی شام پانچ بجے روانہ ہوا ہے۔ قافلہ ناندیڑ سے اورنگ آباد پہنچے گا، جہاں اس کا پڑاؤ ہوگا، اور کل صبح یہ قافلہ اورنگ آباد سے ممبئی کی طرف روانہ ہوگا۔
ایم آئی ایم کے ریاستی صدر سید امتیازجلیل نے اتوار کو اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ ’’ہمارا منصوبہ گنگا پور سے ہوتے ہوئے ممبئی جانے کا تھا، اس دوران ہمیں اطلاع ملی کہ گنگا پور میں چند فرقہ پرست تنظیموں نے ہماری ریلی کی مخالفت اور رام گیری کی حمایت میں ایک جلوس کا اعلان کیا ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ کسی قسم کا تنازع پیدا ہو، لہٰذا ہم نے اپنے ممبئی روانگی کے روٹ میں تبدیلی کرتے ہوئے اب سمردھی ہائی وے سے روانہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ مراٹھواڑہ کے مختلف مقامات سے آنے والے قافلے سمردھی ہائی وے سے مل کر ہمارے قافلے کا حصہ بنیں گے اور پھر ہم سب ایک ساتھ ممبئی میں داخل ہوں گے۔ ہماری کوشش ہے کہ یہ ایک بڑی اور تاریخ ساز ریلی ہو۔ شرکاء سے اپیل کی جاتی ہے کہ نظم و ضبط کا مظاہرہ کریں، اور کسی بھی قسم کے اشتعال انگیز نعرے نہ لگائیں۔ کوئی ایسا پوسٹریا جھنڈا نہ لہرایا جائے جو بد نظمی کا سبب بنے۔ ‘‘
امتیاز جلیل نے جذباتی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس ریلی کا حصہ بنیں، کیونکہ یہ کوئی سیاسی ریلی نہیں بلکہ پیغمبر اسلام حضرت محمدؐ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف احتجاج اور مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف ایک منظم صدائے احتجاج ہے۔ ممبئی پہنچ کر ہم ریاست کے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کریں گے اور انہیں ہندوستان کے آئین کی کاپی پیش کرکے یاد دلائیں گے کہ اس ملک میں آئین کی حکمرانی ہونی چاہئے، نہ کہ کسی کی من مانی۔ ہماری ریلی کو ناکام بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن ہم پرامن طریقے سے اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ ‘‘
ایوت محل سے بھی گاڑیوں کا قافلہ ممبئی کے لئے روانہ
ایوت محل سے بھی ایم آئی ایم کے مقامی لیڈران پر مشتمل احتجاجی قافلہ ممبئی کیلئے روانہ ہوا ہے۔ شہر سے تقریباً ۲۰؍گاڑیوں کا یہ قافلہ پہلے اورنگ آباد پہنچے گااور ایم آئی ایم ریاستی صدر امتیاز جلیل کی قیادت میں ممبئی روانہ ہوگا۔ اس قافلے میں مقامی ایم آئی ایم عہدیداروں و کارکنان کے علاوہ عام مسلم نوجوان بھی حب رسولؐ سے سرشار اس احتجاجی قافلے میں شامل ہوئے۔ شام ۶؍بجے مقامی قلم چوک سے روانہ ہونیوالے اس قافلے میں ایم آئی ایم شہر صدر چاند محمد، سلیم ساگوان، عامر علی، سردار خان و دیگر عہدیدار و کارکنان کے علاوہ کانگریس لیڈر و ودربھ مسلم سنگھٹنا کے شبیر خان اور ان کے حامی اور مسلم نوجوان بڑی تعداد میں موجود تھے۔