فرقہ پرستی ، عدم رواداری اورنریندرمودی

طبقاتی بنیادپر سرکاری رویہ میں امتیازاورتعصب پرستی پر انہوں نے جو گرفت کی ہے اوراقلیتی مسائل کے ازالہ کی جو تجویزیں پیش کی ہیں وہ یقیناًقابل توجہ ہیں۔ چنانچہ ابھی ان پر دانشور طبقوں اورمیڈیا میں بحث جاری ہی تھی کہ وزیراعظم نریندرمودی نے دو اورایسے ہی بیان داغ دئے ۔بظاہران کا رخ عدم رواداری اور فرقہ پرستی کی ذہنیت کی طرف ہی ہے، لیکن ان پر کسی نے کوئی تبصرہ نہیں کیا اور ہمیں اس پر کوئی تعجب بھی نہیں ہوا۔ لوگوں نے سمجھ لیا ہوگیا:
خلاف ہیں تو ہونے دو، جان تھوڑی ہے
یہ سب دھنواں ہے، آسمان تھوڑی ہے
نئی دہلی میں3ستمبرکو وویکانند انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے زیراہتمام ’’تنازعات کے حل کیلئے ہندوبودھ عالمی مشترکہ پہل ‘‘عنوان سے ایک مذاکرہ میں وزیراعظم نے کہا: 
147Intolerant non-state actors now control large territories where they are unleashing barbaric violence on innocent people”.
’’ رواداری سے عاری غیر سرکاری عناصر وسیع علاقوں پر حاوی ہوگئے ہیں جہاں وہ بے قصورلوگوں پر وحشیانہ تشدد کررہے ہیں۔‘‘
اس کے دو ہی دن بعد 5ستمبرکو اسی سلسلے کے ایک دوسرے جلسہ میں ، جو بودھ گیا میں منعقد ہوا، مسٹرمودی نے ایک دوسری حقیقت کا اعتراف کیا۔ وہ بھی سن لیجئے: 
147On the issue of conflicts 151 most of which are driven by religious intolerance 151 the participants of the conference seem to have agreed that while there is no problem about the freedom to practise one146s religion

«
»

صلیب اورمذہب مسیحیت

سیدنا حضرت ابراہیم علیہ السلام قرآن میں اور ان کی قربانیاں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے