آندھرا پردیش کے اناکاپلی ضلع میں یلامنچلی (ایلمانچلی) ریلوے اسٹیشن کے قریب صبح 1 بج کر 30 منٹ پر ٹرین کے پینٹری کار کے ملحق دو اے سی کوچوں میں آگ بھڑک اٹھی۔ پہلے ہلکی چنگاریاں نظر آئیں اور پھر چند لمحوں میں شعلے بلند ہو گئے، جس سے کوچوں میں دھواں بھر گیا۔ ٹرین میں 158 مسافر موجود تھے، جنہیں افراتفری کے عالم میں باہر نکالا گیا۔
لوکو پائلٹ نے دھوئیں کو دیکھتے ہی ایمرجنسی بریک لگا دی اور ٹرین کو اسٹیشن پر روک دیا۔ فائر ٹینڈرز اناکاپلی، ایلامنچلی اور نکاپلی سے پہنچے اور کئی گھنٹوں کی محنت کے بعد آگ پر قابو پایا، تاہم دونوں کوچ مکمل طور پر تباہ ہو چکے تھے۔
متوفی کی شناخت وجایاواڑہ کے 70 سالہ چन्द्र شیکھر سُندر کے طور پر ہوئی، جن کی لاش بی1 کوچ سے برآمد ہوئی۔ اناکاپلی ایس پی توحین سِنا نے تصدیق کی کہ باقی مسافر محفوظ ہیں، لیکن سامان مکمل طور پر جل گیا۔ آندھرا کے وزیر اعلیٰ این چندر بابی نائڈو نے فائر سٹاف کی کارکردگی کی تعریف کی اور متاثرین کو امداد کا یقین دلایا۔
متاثرہ کوچ الگ کر دیے گئے اور باقی ٹرین ساملکوٹ اسٹیشن پر پہنچی۔ مسافروں کو متبادل کوچ مہیا کیے گئے جبکہ وشاکھاپٹنم-ویجَیواڑہ روٹ پر کئی ٹرینیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔ فورنزک ٹیم آگ کی وجہ (شارٹ سرکٹ یا غفلت) جانچ کر رہی ہے۔
ساؤتھ سنٹرل ریلوے نے ٹرین نمبر 18189 کی بوگیاں الگ کرنے اور مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنایا۔ ہیلپ لائن نمبر جاری کیے گئے جن پر تازہ معلومات اور امداد حاصل کی جا سکتی ہے۔ واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جن میں دھوئیں اور شعلوں کا خوفناک منظر دکھائی دے رہا ہے۔
