چتر درگا کے قریب جمعرات کو ہونے والے خوفناک حادثے نے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔ پولیس کے مطابق ایک تیز رفتار کنٹینر ٹرک ڈیوائیڈر کو توڑتا ہوا مخالف لین میں آیا اور سامنے سے آ رہی ایک سلیپر کوچ بس سے جا ٹکرایا۔ زوردار ٹکر کے بعد بس میں آگ لگ گئی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے ڈھانچے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اس حادثے میں 10 افراد موقع پر ہی ہلاک اور 21 زخمی ہوئے، جنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔
حادثے میں ایک اسکول کی بس بھی معمولی طور پر متاثر ہوئی۔ اسکول بس کے ڈرائیور نے بتایا کہ ’’ٹرک اچانک ڈیوائیڈر پھلانگ کر آیا اور سلیپر بس سے ٹکرا گیا، وہی بس ہم سے بھی جا لگی۔‘‘ خوش قسمتی سے اسکول بس میں کوئی بچہ زخمی نہیں ہوا۔
حادثے کے عینی شاہد نے بتایا، ’’ہماری بس بنگلورو سے دانڈیلی جا رہی تھی۔ اچانک زور دار دھماکہ ہوا، دوسری بس آگ میں لپٹی ہوئی تھی۔ ہم نے کئی مسافروں کی مدد کی، مگر دھماکے کے بعد کچھ نہیں کر سکے۔‘‘
پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش میں حادثے کی وجہ ڈرائیور کی غفلت بتائی گئی ہے۔ آئی جی پی بی آر روی کانت گوڑا کے مطابق تین افراد تاحال لاپتہ ہیں اور ایک شخص کی حالت نازک ہے۔ وزیراعلیٰ سدارمیا نے فوری طور پر حادثے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
حادثے کے فوراً بعد بس مکمل طور پر شعلوں میں لپٹ گئی تھی۔ گھنے کالے دھوئیں کا بادل آسمان تک اٹھا، جو دور تک دیکھا گیا۔ موقع پر موجود فائر بریگیڈ اور پولیس اہلکاروں نے آگ پر قابو پانے کے بعد جلی ہوئی لاشوں کو بس کے ملبے سے نکالا۔ بنگلورو سے گوکڑنہ جا رہی بس میں 32 مسافر سوار تھے، جن میں سے زیادہ تر کو بچایا نہ جا سکا۔
