ریاستی وزیرِ مویشیات جے جنچو رانی نے تصدیق کی ہے کہ الپّوزا اور کوٹایم اضلاع میں برڈ فلو (ایویئن انفلوئنزا) کے کیسز کی باضابطہ توثیق ہو چکی ہے۔ وزیر کے مطابق مشتبہ کیسز کے نمونے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہائی سیکیورٹی اینیمل ڈیزیز، بھوپال بھیجے گئے تھے، جہاں سے موصولہ رپورٹ میں دونوں اضلاع میں وائرس کی موجودگی ثابت ہوئی۔
وزیرِ مویشیات کا کہنا ہے کہ محکمہ فی الحال آؤٹ بریک کی شدت، پھیلاؤ اور جغرافیائی دائرۂ اثر کا سائنسی بنیادوں پر جائزہ لے رہا ہے، جس کے بعد آئندہ کے حفاظتی اور انتظامی اقدامات کا فیصلہ کیا جائے گا۔
الپّوزا ضلع کی متعدد پنچایتوں میں مرغیوں اور بطخوں میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، جبکہ کوٹایم کے بعض دیہی علاقوں میں بطخوں کے ساتھ ساتھ مرغیوں اور بٹیروں میں بھی انفیکشن پایا گیا ہے۔ ویٹرنری ٹیموں نے متاثرہ فارموں اور گھریلو پولٹری یونٹس کا فیلڈ سروے شروع کر دیا ہے۔
محکمۂ مویشیات کی جانب سے متاثرہ اور مشتبہ علاقوں میں کنٹرول زون قائم کرنے، نمونہ جات جمع کرنے اور بایو سیکیورٹی پروٹوکول سختی سے نافذ کرنے جیسے ابتدائی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیر نے واضح کیا کہ فی الوقت مرغی، انڈے اور دیگر پولٹری مصنوعات کے استعمال پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی، تاہم صورتحال کے مزید جائزے کے بعد ضرورت پڑنے پر بڑے پیمانے پر کلنگ اور عارضی پابندیوں جیسے اقدامات بھی اختیار کیے جا سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق برڈ فلو ایک متعدی وائرل بیماری ہے جو بنیادی طور پر پرندوں کو متاثر کرتی ہے، جبکہ عام حالات میں انسانوں میں اس کے پھیلاؤ کا خطرہ محدود رہتا ہے۔ تاہم براہِ راست متاثرہ پرندوں سے رابطے میں رہنے والے افراد کو خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔



