(فکروخبرنیوز) بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک سرکاری تقریب میں وہ تقرری نامہ دے رہے ہیں۔ جب ایک خاتون ڈاکٹر کی باری آتی ہے تو پہلے نتیش کمار تقرری نامہ پکڑاتے ہیں اور پھر خاتون کا نقاب اپنے ہاتھوں سے نیچے کھینچ دیتے ہیں۔ نتیش کمار کی اس حرکت کی چوطرفہ مذمت ہو رہی ہے اور معافی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
اسی ضمن میں ریاست پنجاب کی تاریخی جامع مسجد میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک آزادی میں سرگرم رہی جماعت مجلس احرار اسلام ہند کے قومی صدر اور شاہی امام مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ذریعہ پردہ نشیں مسلم بیٹی کے چہرہ سے نقاب ہٹانے کی غیر شائستہ حرکت کی سخت مذمت کی۔
مولانا عثمان لدھیانوی نے کہا کہ نتیش کمار کو اپنے عہدے اور عمر کا کوئی لحاظ نہیں ہے۔ ان کا یہ طرز عمل مسلمانوں کے تئیں پوشیدہ نفرت کو ظاہر کرتا ہے۔ اگر وہ اپنی ریاست میں اقلیتوں سے اتنی نفرت کرتے ہیں تو ان کو چاہئے کہ وہ اپنی پارٹی اور اپنے لوگوں کے ساتھ سیکولرازم کا ڈھونگ کرنا چھوڑ دیں۔
شاہی امام پنجاب نے کہا کہ ان کے مذموم فعل کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے یہ حرکت صرف ایک بیٹی کے ساتھ نہیں کی بلکہ دنیا کے سب سے بڑے مذہب اسلام کے عقیدے کو بھی ٹھیس پہنچائی اور ہر بیٹی کی توہین کی، خواہ وہ کسی بھی ذات یا مذہب سے تعلق رکھتی ہو۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ نتیش کمار کی حمایت صرف اس لیے کرتے ہیں کہ وہ وزیر اعلیٰ ہیں، انہیں اپنی بہوؤں اور بیٹیوں کی جانب بھی دیکھنا چاہئے۔ شاہی امام نے مزید کہا کہ ہماری طرف سے یہ مذمت اور مخالفت سیاسی نہیں بلکہ حقیقی ہے۔ یہ سماجی اور مذہبی لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بہار کے وزیر اعلیٰ کی اس مذموم حرکت کا نوٹس لیں اور اس طرح کے واقعات سے کسی بھی حال میں سمجھوتہ نہ کریں۔
اسی طرح مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے اپنے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے نتیش کمار کی اس حرکت پر سخت مذمت کی ہے، مولانے ملک کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ نتیش کمار کی اس حرکت کی پرزور الفاظ میں مذمت کریں اورصدرِ جمہوریہ تک اس کی مذمت کرتے ہوئے اپنا پیغام پہنچائیں۔




