نئی دہلی: امریکی ڈالر کے مقابلے ہندوستانی روپے کی گراوٹ کا سلسلہ بدھ کے روز بھی نہ رک سکا۔ انٹربینک فارن ایکسچینج مارکیٹ میں شروعاتی کاروبار کے دوران روپیہ 9 پیسے کم ہو کر 90.05 روپے فی ڈالر پر کھلا، جو اس کی تاریخ کی کم ترین سطح ہے۔ بعد میں کاروباری اتار چڑھاؤ کے دوران روپے نے 90.30 کی انٹرا ڈے سطح کو چھوا اور آخرکار 90.21 روپے فی ڈالر پر ریکارڈ کم ترین بند ہوا۔
ماہرین کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بھاری فروخت، خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور ہندوستان-امریکہ تجارتی معاہدہ کے بارے میں غیر یقینی صورتحال اس دباؤ کی بڑی وجہ بنی۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ ریزرو بینک کی جانب سے کسی نمایاں مداخلت کے آثار نظر نہیں آئے جس سے گراوٹ مزید تیز ہوئی۔
سیاسی محاذ پر گرمجوشی
روپے کی تاریخی گراوٹ کے درمیان کانگریس پارٹی نے وزیر اعظم نریندر مودی کا ایک پرانا ویڈیو بیان سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے، جس میں وہ کہتے نظر آتے ہیں:
"جیسے جیسے ڈالر مضبوط ہو رہا ہے، روپیہ کمزور ہو رہا ہے۔ ایسے حالات میں ہندوستان عالمی کاروبار میں کھڑا نہیں رہ پائے گا۔”
کانگریس نے ویڈیو کے ساتھ طنزیہ جملہ لکھا:
“اس بار … روپیہ 90 کے پار”
گزشتہ ایک ماہ میں یعنی 3 نومبر سے اب تک روپے کی قدر میں 90 پیسے کی گراوٹ آئی ہے، جبکہ پچھلے 6 ماہ میں مجموعی طور پر 4.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
روپے کی گراوٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے طنز کے تیر چلائے۔ ایک پوسٹ میں لکھا گیا:
“Indian Rupee is the real anti-national!”
جبکہ ایک صارف نے مزاحیہ حل پیش کیا:
“Rupee ka naam badal kar dollar aur dollar ka rupee — tabhi 1 rupee = 90 dollar hoga.”
کئی صارفین نے سابق وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے 2022 کے بیان کو بھی دوبارہ وائرل کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ:
“روپیہ دیگر ابھرتی ہوئی معیشتوں کی نسبت بہتر کارکردگی کر رہا ہے۔”




