ہانگ کانگ کی رہائشی عمارتوں میں خوفناک آتش زدگی : 13 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

ہانگ کانگ کے علاقے تائی پو میں واقع وانگ فوک کورٹ رہائشی اسٹیٹ میں بدھ کی سہ پہر لگنے والی خوفناک آگ نے ایک بڑے سانحے کی شکل اختیار کرلی جس میں کم از کم 13 افراد ہلاک اور 15 سے زائد زخمی ہو گئے۔ حکام کے مطابق کچھ رہائشیوں کے اب بھی عمارتوں کے اندر پھنسے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

31 منزلہ اپارٹمنٹ بلاکس میں بھڑکنے والی اس آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے کئی حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ بلند و بالا ٹاورز سے سیاہ دھواں اٹھتا رہا جس کے شعلے آسمان کو چھورہے تھے۔ فائر فائٹرز نے کئی گھنٹوں کی مسلسل جدوجہد کے بعد رات دیر گئے آگ پر قابو پایا۔

فائر سروسز ڈیپارٹمنٹ کے مطابق نو افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ اسپتال منتقل کیے گئے چار مزید متاثرین دورانِ علاج چل بسے۔ صورتِ حال کی شدت کے پیشِ نظر آگ کا درجہ لیول فائیو الارم (سب سے بلند سطح) تک بڑھا دیا گیا۔

فائر سروسز کے ڈپٹی ڈائریکٹر چان ڈیرک آرمسٹرانگ نے بتایا کہ آگ غیر معمولی تیزی سے پھیلی اور حکام کو رہائشیوں کی جانب سے مدد طلب کرنے کی متعدد کالیں موصول ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملبہ اور سہاروں کے گرنے سے ریسکیو ٹیموں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ عمارتوں کے اندر درجہ حرارت انتہائی زیادہ تھا۔

ان کے مطابق ہمارے اہلکاروں کے لیے عمارتوں میں داخل ہو کر اوپر تک پہنچنا اور آگ بجھانا بے حد مشکل تھا۔

علاقے کے ایک 57 سالہ مقامی رہائشی سو نے اے ایف پی سے گفتگو میں خوف اور بے بسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دل دہلا دینے والا منظر ہے، ہمیں خوف ہے کہ کئی لوگ اب بھی اندر پھنسے ہوئے ہوں گے۔

حکام امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں جبکہ متاثرہ عمارتوں کو شدید نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔ ہانگ کانگ کی تاریخ کی یہ حالیہ بڑی آگ شہر بھر میں افسوس اور صدمے کا باعث بنی ہے۔

سپریم کورٹ نے آلودگی کو ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے دیا،حکومتوں سے سخت سوالات

فیس بک دوستی مہنگی پڑگئی : لندن کی خاتون کے نام پر منگلورو کے شخص سے 13.38 لاکھ روپے کی دھوکہ دہی