نئی دہلی: قومی انسانی حقوق کمیشن (NHRC) نے ٹرینوں میں پیش کیے جانے والے نان ویجیٹیرین کھانوں میں صرف حلال سرٹیفائیڈ گوشت کے استعمال کے خلاف ایک شکایت پر ریلوے حکام سے دو ہفتے کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ یہ اطلاع بدھ کو بار اینڈ بینچ کی رپورٹ میں سامنے آئی۔
این ایچ آر سی کے رکن پریانک کانونگو کی سربراہی والی بینچ نے ابتدائی سماعت کے دوران کہا کہ صرف حلال گوشت کے استعمال کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف سمجھا جا سکتا ہے، کیونکہ یہ عمل نہ صرف کھانے کے انتخاب کی آزادی پر اثر انداز ہوتا ہے بلکہ شیڈول کاسٹ ہندو اور دیگر غیر مسلم برادریوں کی معاشی سرگرمیوں اور روزگار کو بھی متاثر کرتا ہے جو گوشت کے کاروبار سے جڑے ہیں۔
شکایت میں الزام لگایا گیا تھا کہ ریلوے میں صرف حلال گوشت کے استعمال سے غیر مسلم گوشت فروشوں کے معاشی حقوق متاثر ہو رہے ہیں ,ہندو اور سکھ مسافروں کو ان کے مذہبی اصولوں کے مطابق کھانا دستیاب نہیں ہوتا,آئین میں دیے گئے مساوات، غیر امتیاز، پیشے کی آزادی، باوقار زندگی اور مذہبی آزادی جیسے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے
شکایت کنندہ نے مزید کہا کہ ایسا مخصوص طریقہ اپنانا ریلوے جیسی قومی اور سیکولر خدمت کو ایک مذہبی سمت دینے کے مترادف ہے جو آئین کی روح سے میل نہیں کھاتا۔
کمیشن نے مشاہدہ کیا کہ ہندوستان کا آئین تمام شہریوں کی مذہبی اور ثقافتی آزادی کی ضمانت دیتا ہے، ایسے میں ریلوے کو چاہیے کہ وہ تمام عقائد کے لوگوں کے کھانے کے انتخاب کا یکساں احترام کرے اور کسی ایک مذہبی طریقہ کار کو ترجیح نہ دے۔
این ایچ آر سی نے معاملے کو 1993 کے پروٹیکشن آف ہیومن رائٹس ایکٹ کی دفعہ 12 کے تحت نوٹس لیتے ہوئے ایجنسی سے ایکشن ٹیکن رپورٹ (ATR) 14 دن کے اندر جمع کرانے کی ہدایت دی ہے۔
ریلوے کی جانب سے جواب آنے کے بعد کمیشن معاملے کی مزید سماعت کرے گا اور ضروری اقدامات تجویز کر سکتا ہے۔ فی الحال ریلوے نے اس پر کوئی عوامی بیان جاری نہیں کیا۔




