مشی گن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کی کوشش، اسلام مخالف مظاہرین اور مسلمانوں میں تصادم

میڈیا رپورٹس کے مطابق، ڈئربورن، جہاں امریکہ میں مسلمانوں کی بڑی آبادی ہے، حال ہی میں ان کارکنوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جو اس پر شرعی قوانین کے تحت چلنے کا الزام لگاتے ہیں۔رپورٹس کے مطابق، تصادم اس وقت شروع ہوا جب جیک لینگ، جس نے۶؍ جنوری۲۰۲۱ء کیپیٹل فساد میں حصہ لیا تھا، مشی گن پہنچا اور اس نے قرآن مجید کو جلانے کی کوشش کی۔لینگ نے ایک لائٹر کےذریعے قرآن مجید کو آگ لگانے کی کوشش کی، لیکن مسلم مظاہرین نے اس کے ہاتھوں سے قرآن کو گرادیا۔ بعد میں، لینگ نے قرآن مجید کو سور کے گوشت کے ایک ٹکڑے سے مارا، جس کے بعد ایک مسلمان نے کتاب کو اُس سے چھین لیا۔لینگ اور اس کے ساتھی بعد میں منگل رات شہری کونسل کے اجلاس سے قبل سٹی ہال کی طرف مارچ کیا۔پولیس نے فٹ پاتھوں اور مشی گن ایونیو کے ساتھ سیکیورٹی گھیرا برقرار رکھا اور کتاب کو جلانے کی لینگ کی کوشش کے بعد جب جھڑپیں بڑھ گئیں تو مختصر طور پر مداخلت کی۔

میڈیا کے مطابق، سٹی ہال پر ایک شخص کو گرفتار ہوتے دیکھا گیا۔ تاہم کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔مشی گن ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین کرٹس ہرٹل نے قرآن مجید کو جلانے کی کوشش کی مذمت کی۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا، ’’کسی مذہبی کتاب کو جلانے کی کوشش نفرت کا ناقابل قبول عمل ہے۔ ڈئربورن ایک پیارا، کثیرالثقافتی شہر ہے جہاں ہزاروں لوگ ، کنبے کے افراد اور پڑوسی ہیں۔‘‘میڈیا رپورٹس کے مطابق، ریپبلکن مشی گن گورنر امیدوار اینتھنی ہڈسن اپنے حامیوں کے ساتھمظاہرہ کیا، یہ مظاہرہ لینگ کے مظاہرے سے الگ تھا۔کونسل آن امریکن اسلامی ریلیشنز مشی گن چاپٹر کی جانب سے جاری کردہ ایک خبر کے مطابق، ہڈسن نے ابتدائی طور پر ڈئربورن میں ’’مسلم دخل اندازی ‘‘ اور ’’شرعی قانون‘‘ کے خلاف ایک ’’امریکی صلیبی جنگ‘‘ کا اعلان کرتے ہوئے وہاں مظاہرے کی منصوبہ بندی کی تھی۔لیکن خبر کے مطابق، اس علاقے کی تین مساجد کا دورہ کرنے کے بعد، ہڈسن نے کہا کہ ڈئربورن کے بارے میں بہت سی جھوٹی اور گمراہ کن کہانیاں پھیلائی جا رہی ہیں اور انہیں ڈئربورن کے مسلمانوں کی طرف سے صرف مہمان نوازی ہی ملی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ باہر سے آنے والوں کی ڈئربورن میں قرآن مجید جلانے کی منصوبہ بندی کی خلاف ہیں۔

ایم آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر داؤد ولید نے کہا، کہ وہ ’’ہڈسن کے ڈئربورن کے مسلمانوں کے تعلق سے غلط فہمی پر ندامت کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ہم انہیں مزید بات چیت کے لیے مدعو کرتے ہیں تاکہ وہ اسلامی عقیدے اور مسلمانوں کے عام عقائد کے بارے میں جانیں، جو سیاسی ایجنڈے رکھنے والوں کی طرف سے پھیلائے گئے جھوٹے بیانوں اور غلط معلومات کے برعکس ہیں۔‘‘میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ہڈسن کے موقف میں تبدیلی کے جواب میں، لینگ نے ان پر بک جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کی بس پر گالی لکھ دی۔

تاریخ کو بوجھ نہیں، روشنی بننے دیجئے

کرناٹک: ہاویری کے سرکاری اسپتال کے کوریڈور میں نوزائیدہ کی موت، والدین نے طبی غفلت کا الزام لگایا