سعودی عرب کے شہر مکہ سے مدینہ جانے والی عمرہ زائرین کی ایک بس پیر کی صبح مفریحات علاقے کے قریب ایک ڈیزل ٹینکر سے خوفناک ٹکر کے بعد آگ کی لپیٹ میں آگئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 42 ہندوستانی زائرین کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ حادثے کے وقت بس میں 43 افراد سوار تھے جن میں 20 خواتین اور 11 بچے شامل تھے۔ ابتدائی رپورٹوں کے مطابق تصادم اتنا شدید تھا کہ کئی زائرین موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ دیگر شدید زخمی ہوئے۔ ریسکیو ٹیمیں اور انتظامیہ نے فوری موقع پر پہنچ کر راحت اور بچاؤ کارروائیاں شروع کیں۔
حادثے کا شکار ہونے والے بیشتر زائرین تلنگانہ کے شہر حیدرآباد سے تھے اور عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے بعد مدینہ جا رہے تھے۔ مقامی ذرائع کے مطابق، بس مکمل طور پر جل گئی اور شناخت مشکل ہوگئی۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے ایمرجنسی میٹنگ طلب کرتے ہوئے چیف سیکریٹری رام کرشن راؤ اور ڈی جی پی شیوادھر ریڈی کو متاثرین کی تفصیلات اور فوری اقدامات کی ہدایت دی۔ ریاستی حکومت نے متاثرہ خاندانوں کو معلومات فراہم کرنے کیلئے سیکریٹریٹ میں کنٹرول روم بنایا ہے اور ہیلپ لائن نمبر 79979-59754 اور 99129-19545 جاری کئے ہیں۔
حادثے کے بعد سعودی عرب اور ہندوستان بھر میں زبردست غم کی لہر دوڑ گئی۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی سمیت متعدد رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کیا۔ اویسی نے مرکزی حکومت اور وزارت خارجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ جاں بحق افراد کی میّتیں وطن واپس لانے اور زخمیوں کا فوری علاج یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔
ریاستی حکومت وزارت خارجہ و سعودی سفارتخانہ کے ساتھ رابطے میں ہے اور متاثرہ خاندانوں کی امداد کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ معلومات کیلئے جاری کردہ ہیلپ لائن نمبر پر رابطہ کریں۔ متاثرین کے اہلِ خانہ سعودی عرب و مقامی دفاتر سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ قریبی عزیزوں کی معلومات حاصل کی جاسکے۔




