کرناٹک کے ضلع کلبرگی کے چتّاپور اسمبلی حلقہ میں آر ایس ایس کی جانب سے نکالا جانے والا روٹ مارچ سیاسی بحث کا مرکز بن گیا ہے۔ یہ وہی علاقہ ہے جہاں سے وزیر پریانک کھرگے، جو کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے کے بیٹے ہیں، رکن اسمبلی ہیں۔
پریانک کھرگے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی جلوس کی مخالفت نہیں کی، بلکہ صرف یہ مطالبہ کیا تھا کہ اجازت لے کر نکالا جائے۔ ان کے بقول، "یہ پہلی بار ہے جب آر ایس ایس نے آئینی اجازت کے ساتھ مارچ کیا ہے، وہ بھی سو سال بعد۔ اب وہ بھی قانون کا احترام کرنے لگے ہیں۔”
ابتدائی طور پر ضلعی انتظامیہ نے آر ایس ایس کے مارچ کو اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا، جس کے بعد تنظیم نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا اور منظوری حاصل کر لی۔ کھرگے کے مطابق، مارچ کے لیے سخت شرائط رکھی گئی ہیں، اور کسی بھی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
مارچ کے آغاز سے قبل بجاج کلیان منڈپ کے اطراف خصوصی حفاظتی اقدامات کیے گئے۔ پولیس نے مقام کو گھیرے میں لے لیا، بم اسکواڈ اور اسنیفر ڈاگز کے ذریعے مکمل تلاشی لی گئی۔ مارچ کے دوران ڈرون کے ذریعے فضائی نگرانی اور سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹرنگ کا بھی مکمل اہتمام کیا گیا۔



