کرناٹک پبلک اسکول میں زیر تعلیم پی یو کے طلبہ کو مڈڈے میل فراہم کرنے کا منصوبہ

بنگلورو: وزیرتعلیم کرناٹک مدھو بنگارپا نے اعلان کیا کہ ریاستی حکومت ریاست بھر میں کرناٹک پبلک اسکول (KPS) میں زیر تعلیم پی یو سی طلباء کو دوپہر کا کھانا فراہم کرنا شروع کرے گی۔

اگلے تعلیمی سال سے ہم ریاست بھر کے کے پی ایس میں پی یو کے طلباء کو مڈ ڈے میل فراہم کریں گے۔ لیکن ہم نے پروگرام کو تمام سرکاری کالجوں تک بڑھانے کا فیصلہ کرنا ابھی باقی ہے۔ میں وزیر اعلیٰ سدارامیا سے اجازت دینے کی درخواست کروں گا اور ایک بار مکمل ہونے کے بعد ہم اسے اگلے تعلیمی سال میں فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے بیل ہونگل کے پی یو کے طالب علم راکیش سے بات چیت کی اور دوپہر کے کھانے کے بارے میں ان کی رائے طلب کی۔ راکیش نے کہا کہ چونکہ کالج صبح 10 بجے شروع ہوتا ہے اور میں بہت دور رہتا ہوں، اس لیے میں صبح 7.45 بجے گھر سے نکلتا ہوں۔ اگر محکمہ مڈ ڈے میل فراہم کرے تو یہ ہمارے جیسے طلباء کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔

وزیر نے نوٹ کیا کہ پہلے اس اسکیم میں کلاس 8 تک کے طلباء شامل تھے، اب اسے 10ویں جماعت تک بڑھا دیا گیا ہے۔ انہوں نے انڈے اور کیلے تقسیم کرنے کے لیے 1500 کروڑ روپے کی گرانٹ فراہم کرنے کے لیے عظیم پریم جی فاؤنڈیشن کا بھی شکریہ ادا کیا۔

اس وقت سرکاری اور امداد یافتہ اسکولوں کے تقریباً 45 لاکھ طلباء دوپہر کے کھانے سے مستفید ہوتے ہیں۔ پی یو لکچررس اسوسی ایشن کے صدر نینگ گوڈا اے ایچ نے کہا کہ ریاست میں تقریباً 2000 سرکاری اور امداد یافتہ پی یو کالج ہیں، جن میں تقریباً ساڑھے تین لاکھ طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ان بہت سے طلبہ کو مڈ ڈے میل کی توسیع کے لیے تقریباً 195 کروڑ روپے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر سرکاری پی یو کالج کیمپس میں ہائی اسکول اور پرائمری اسکول بھی ہیں۔ بصورت دیگر کھانا تیار کرنے کے لیے کچن کا نظام پہلے سے موجود ہے۔ اگر پروگرام کو بڑھایا جاتا ہے تو اضافی انفراسٹرکچر فراہم کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

کتابوں والی شادی!جہاں کھانے کے ساتھ بانٹی گئی کہانیاں

کھیل اور تعلیم — ترجیحات کا توازن