بھٹکل : کیا ختم ہورہا ہے نیشنل ہائی وے فورلائن کی تعمیر کا انتظار ، ہائی وے پروجیکٹ ڈائرکٹر کا بھٹکل دورہ ، مسائل کے حل کے لئے صحیح جائزہ کی ضرورت پر دیازور

بھٹکل میں نیشنل ہائی وے فور لائن کے تعمیراتی کاموں میں جاری بے حد سست رفتاری اور متعدد مقامات پر ناقص معیار کی وجہ سے عوام میں شدید ناراضی پائی جا رہی ہے۔ روشنی کے انتظامات نہ ہونے کے سبب رات کے وقت پیش آنے والے حادثات نے عوامی غصے کو مزید بڑھا دیا ہے۔گزشتہ کئی دنوں سے مقامی لوگ اس مسئلے پر نہ صرف آپس میں گفتگو کر رہے ہیں بلکہ سماجی و سیاسی شخصیات سے جواب طلبی بھی کر رہے ہیں۔
پروجیکٹ ڈائرکٹر کا بھٹکل دورہ
عوامی دباؤ کے پیشِ نظر آج مرکزی حکومت کے فور لائن ہائی وے پروجیکٹ کے اُڈپی و اتر کنڑا اضلاع کے پروجیکٹ ڈائرکٹر شیوکمار نے بھٹکل کا دورہ کیا۔
دورے کے دوران شیوکمار نے تنظیم کے ذمہ داران اور سماجی کارکنان کے ساتھ شمس الدین سرکل، رنگین کٹہ اور سرپن کٹہ علاقوں میں جاری ناقص کاموں کا معائنہ کیا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ تمام مسائل کا تفصیلی جائزہ لے کر جلد سے جلد تعمیراتی کام مکمل کیا جائے گا۔


عوامی سوالات اور موقع پر بحث و مباحثہ
شمس الدین سرکل پر موجود شہریوں نے بارش کے پانی کی نکاسی کے ناقص انتظامات پر سخت اعتراض کیا۔ اس دوران کچھ افراد نے مرکزی نمائندے کو گھیرنے کی کوشش بھی کی، تاہم مقامی عوام نے معاملے کو سنبھالتے ہوئے توجہ ہائی وے کے اصل مسئلے پر مرکوز رکھنے کی بات کہی۔
اس موقع پر مجلسِ اصلاح و تنظیم کے جنرل سکریٹری مولوی عبدالرقیب ایم جے ندوی، سابق صدر پرویز ایس ایم، اور سیاسی پینل کے کنوینر عمران لنکا کے علاوہ محی الدین رکن الدین بھی موجود تھے۔
مقامی مسائل کے سلسلہ میں نمائندگی کرتے ہوئے عمران لنکا نے شیو کمار سے بھٹکل کے مسائل کو ضبط تحریر میں لا کر فورا سے پیشتر اسے حل کرنے کی مانگ کی


میونسپل مسئلہ اٹھانے پر سخت ردعمل
دورے کے دوران جب چند افراد نے میونسپلٹی سے متعلق مسائل کو غیر متعلقہ موقع پر اٹھایا تو عمران لنکا نے انہیں سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اصل توجہ نیشنل ہائی وے کے بنیادی مسئلے پر مرکوز رکھنا ضروری ہے۔
فکروخبر کے نمائندہ کو رپورٹنگ سے روکنے کی کوشش
رپورٹ کے مطابق، موقع پر موجود کچھ افراد نے فکروخبر کے نمائندہ کو رپورٹنگ سے روکنے کی کوشش کی، تاہم نمائندے نے اپنی صحافتی ذمہ داری نبھاتے ہوئے رپورٹنگ جاری رکھی۔
11 برس سے تاخیر کا شکار منصوبہ
قابلِ ذکر ہے کہ بھٹکل نیشنل ہائی وے فور لائن کا منصوبہ گزشتہ گیارہ برسوں سے تعطل کا شکار ہے۔ وقفے وقفے سے کچھ تعمیراتی پیش رفت ضرور ہوئی، مگر کام مکمل نہ ہونے کے سبب عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ شیوکمار کے اس دورے کے بعد تعمیراتی رفتار میں واقعی کوئی بہتری آتی ہے یا عوامی امیدیں ایک بار پھر مایوسی میں بدل جاتی ہیں۔

کاویری معاملہ میں تمل ناڈو حکومت کی طرف سے دائر درخواست پر سپریم کورٹ کا غور کرنے سے انکار

کرناٹک : سماجی اور تعلیمی مردم شمار کی آخری تاریخ میں 30 نومبر تک کی گئی توسیع ، اب آن لائن اپنی تفصیلات کرسکتے ہیں جمع