دبئی (فکروخبر نیوز) خلیجی ممالک میں مقیم بھٹکل، مرڈیشور، منکی، ہوناور اور اطراف کے سرکردہ سماجی نمائندوں نے گزشتہ دنوں دبئی میں کرناٹک کے وزیر اور اسمبلی اسپیکر یو ٹی قادر سے خصوصی ملاقات کی۔ ملاقات میں وفد نے خطے کے عوامی مسائل خصوصاً صحت، بنیادی ڈھانچے اور شاہراہوں کی خستہ حالی سے متعلق تفصیلی گفتگو کی اور فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔
وفد کی قیادت عتیق الرحمٰن منیری نے کی، جنہوں نے وزیر موصوف کے سامنے بھٹکل میں سپر اسپیشیلٹی اسپتال، ٹراما سینٹر، بلڈ بینک اور ڈائلسز یونٹ کے قیام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ علاقے میں علاج و معالجے کی سہولتیں نہایت محدود ہیں، جس کے باعث مقامی باشندوں کے ساتھ ساتھ خلیجی ممالک میں مقیم افراد کے اہلِ خانہ کو شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔
شرکاء نے اس موقع پر قومی شاہراہ (National Highway) کی تاخیر سے مکمل ہونے اور ناقص تعمیرات پر بھی سخت تشویش ظاہر کی۔ وفد نے کہا کہ سروس روڈز کی عدم فراہمی اور غیر معیاری تعمیرات نے نہ صرف کاروباری طبقے کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ آئے دن حادثات کے سبب قیمتی جانوں کا ضیاع بھی ہورہا ہے۔ شہری حلقوں میں اس معاملے پر بڑھتی ہوئی ناراضگی کو سنجیدگی سے لینے پر زور دیا گیا۔
وفد نے زیرِ زمین نکاسی آب (Underground Drainage) کے ناقص نظام اور پمپنگ اسٹیشن کی کمزوری کے باعث شیرالی ندی میں بڑھتی ہوئی آلودگی کا معاملہ بھی اجاگر کیا۔ وفد کے مطابق، ندی کے اطراف اب بدبو اور گندگی عام ہوگئی ہے، جو عوامی صحت کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے۔
وزیر یو ٹی قادر نے وفد کے تمام نکات کو بغور سنا اور یقین دہانی کرائی کہ وہ خود اس سلسلے میں متعلقہ محکموں سے بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد بنگلور میں اعلیٰ سطحی اجلاس بلا کر تمام امور کا جائزہ لیں گے اور ممکنہ حل تلاش کریں گے۔
جنرل سکریٹری بی ایم جے جیلانی محتشم نے افتتاحی کلمات پیش کیے
اس ملاقات میں کینرا مسلم گلف کونسل کے صدر محمد غوث خلیفہ، جنرل سیکریٹری ابو محمد مختصر، اور دیگر سرگرم اراکین خواجہ اقبال، صابر، مظفر، عبدالقادر باشا رکن الدین، آفاق نائطے، طہ معلم، یاسر قاسمجی اور قمر سعدا سمیت متعدد ذمہ داران شریک تھے۔ اجلاس کا آغاز تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا اور اختتام دعائیہ کلمات و عشائیہ پر ہوا۔
وفد نے علاقے کے اہم مسائل پر مشتمل ایک یادداشت (Memorandum) بھی وزیر موصوف کے سپرد کی، جس میں عوامی مطالبات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے فوری سرکاری مداخلت پر زور دیا گیا۔




