جامعہ آباد روڈ : کیوں اتنی اہمیت کی حامل ہے اس سڑک کی مرمت؟؟

بھٹکل (فکروخبر نیوز) تینگن گنڈی اور اس سے متصل تمام علاقوں کو جوڑنے والی سڑک جامعہ آباد روڈ کی خستہ حالی کے ہر جگہ چرچے ہیں۔ تقریباً ایک ماہ قبل تینگن گنڈی کراس پر سڑک کی خستہ حالی کے خلاف مختلف ویڈیوز سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگیے تھے جس کے بعد اس سڑک کی مرمت کے لیے عوام صبر کرتی رہے اور ایک لمبے انتظار کے بعد انہیں کامیابی ہاتھ آئی۔ اب مدینہ کالونی محی الدین اسٹریٹ کراس کے قریب سڑک کی خستہ حالی دوبارہ عوام کے غم وغصہ کا باعث بن رہی ہے۔ وہاں سے گذرنے پر محسوس ہوتا ہے کہ کچھ میٹر تک سڑک ہی نہیں بلکہ گڈھے ہی گڈھے ہیں اور روزانہ اس سڑک سے سینکڑوں گاڑیاں کشتیوں کی طرح ہچکولے کھاتے ہوئے گذرتی ہیں۔

اہم شاہراہ کے بعد اگر کوئی سڑک سب سے زیادہ مصروف ہے تو جامعہ آباد روڈ ہے جہاں سے تینگن گنڈی بندرگاہ جانے والی بڑی گاڑیاں گذرتی ہیں ، ان کے علاوہ یہ سڑک کئی علاقوں کو بیک وقت جوڑتی ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ اسی سڑک سے گذرکر شہر کے مشہور اداروں میں پہنچنا پڑتا ہے۔ اب عوام کیا کریں؟ مجبوری میں اسی سڑک کا استعمال کررہی ہیں لیکن اس کی خستہ حالی کے باوجود اب تک اس کی مرمت کیوں نہیں ہورہی ہu؟ یہی سوال عوام اب اٹھارہی ہے کہ الیکشن کے مواقع پر لمبے چوڑے دعوے کرنے والے جب عوام کو تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو وہ منظر سے غائب ہوجاتے ہیں، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ عوام کی پریشانیوں کا کھوج لگاکر ان کے مطالبہ سے پہلے ہی اسے دور کردیا جاتا لیکن یہاں تو اب احتجاج کی تیاری کرنی پڑرہی ہے۔

کیوں اہمیت کا حامل ہے جامعہ آباد روڈ؟

اس علاقے میں پر چند ایسے مشہور ادارے بھی ہیں جو نہ صرف ریاستی اور ملکی سطح پر مشہور ہیں بلکہ اس کاشہرہ بیرونِ ملک تک پھیلا ہوا ہے اور ہر سال ملک کے نامور علماء اور قائدین کی آمد رہتی ہے۔ جامعہ اسلامیہ بھٹکل جہاں پر سینکڑوں کی تعداد میں طلباء اپنی تعلیم مکمل کرنے میں منہمک ہیں ۔ اس کے علاوہ اسی سڑک کے بالکل متصل دنیا کی مشہور شخصیت اور بیسویں صدی کے عظیم مفکر طرف منسوب مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھی موجود ہے ، اسی اکیڈمی کے داہنی جانب سے نکلنے والی سڑک پر جاتے ہی علی پبلک اسکول بھٹکل کی عالیشان عمارتیں نظر آتی ہیں۔ جامعہ آباد روڈ پر اکیڈمی سے کچھ آگے بڑھیں تو ادارہ تربیتِ اخوان کے تحت چلنے والا شمس انگلش میڈیم ہائی اسکول ہے اس کے بائیں طرف سے سے حنیف آباد کو جوڑنے والی سڑک پر کچھ آگے بڑھیں تو ویمن سینٹر اور بی بی مونٹیسری کی عمارت کھڑی نظر آتی ہے۔ مسجد سیدنا ابراہیم جامعہ آباد سے متصل اردو میڈیم ہائی اسکول اور پرائمری اسکول قائم ہے ۔ جامعہ آباد سے تقریباً دیڑھ کلومیٹر کے فاصلہ پر اردو ، کنڑا پرائمری اسکول اور اس سے تھوڑے سے فاصلہ پر کنڑا ہائی اسکول کی عمارت کھڑی ہے ۔ اسی سڑک سے ہم اگر ہیبلے پنچایت حدود کے سب سے پرانے علاقہ تینگن گنڈی پہنچتے ہیں توو ہاں مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن کی عمارتیں موجود ہیں۔ اس کے تھوڑے سے فاصلہ پر ضلع اترکنڑا کے چند مشہور اور بڑے بندر گاہوں میں ایک خوبصورت بندرگاہ ہے۔ ایسے میں ہیبلے پنچایت حدود میں آنے و الے ان مشہور اسکولوں ،مدرسوں اور بندرگاہ تک پہنچنے والوں کے لیے اسی سڑک سے گذرنا پڑتا ہے۔

اتنی مصروف سڑک کا یہ حال ہوگیا کہ اب وہاں ہچکولے کھانے کی نوبت آچکی ہے۔

روشنی جو قید نہ ہوئی

مرکز تحفظ اسلام ہند کا دو روزہ چوتھا سالانہ مشاورتی اجلا س اختتام پذیر!