منگلورو: دہلی پولیس اور سی بی آئی افسر بن کر ٹھگوں نے خاتون سے 1.16کروڑ روپے ہتھیالیے

منگلورو : ایک چونکا دینے والے سائبر فراڈ کے معاملے میں، ایک خاتون کو 1 کروڑ 16 لاکھ روپے سے محروم ہونا پڑا جب ٹھگوں نے دہلی پولیس، سی بی آئی، انکم ٹیکس اور انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ کے اعلیٰ افسران کے روپ میں اسے WhatsApp ویڈیو اور آڈیو کالز کے ذریعے دھوکہ دیا۔تفصیلات کے مطابق، متاثرہ خاتون نے ڈکشن سین (DK CEN) پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے کہ 24 ستمبر کو انہیں ایک WhatsApp ویڈیو کال موصول ہوئی جس میں کالر نے خود کو دہلی کے ڈیپارٹمنٹ آف ٹیلی کمیونیکیشنز کا افسر ظاہر کیا۔کالر نے بتایا کہ ان کا آدھار اور پین کارڈ کسی نے دہلی میں استعمال کر کے ایک سم کارڈ خریدا ہے جس سے غیر قانونی اشتہارات اور عوام کو ہراساں کرنے والے پیغامات بھیجے جا رہے ہیں۔ جب خاتون نے اس میں اپنا کوئی تعلق ہونے سے انکار کیا تو کالر نے کہا کہ وہ کال کو دہلی پولیس کو منتقل کر رہا ہے۔کچھ ہی دیر بعد ویڈیو کال پر ایک شخص پولیس کی وردی میں ظاہر ہوا، جس نے اپنا نام وجے کمار بتایا اور خود کو دہلی پولیس اور سی بی آئی کا افسر بتایا۔ اس نے خاتون پر انسانی اسمگلنگ، غیر قانونی اشتہارات اور منی لانڈرنگ کے الزامات لگائے اور دعویٰ کیا کہ عدالت نے انہیں تین ماہ کی سزا سنائی ہے، ان کے بینک اکاؤنٹس اور جائیداد ضبط کرنے کے احکامات جاری ہو چکے ہیں۔ڈرے سہمے متاثرہ خاتون سے اس جعلی افسر نے ان کے تمام بینک اکاؤنٹس اور اثاثوں کی تفصیلات طلب کیں۔ گرفتاری کے خوف سے خاتون نے اپنی مکمل مالی تفصیلات فراہم کر دیں۔بعد ازاں اسے بتایا گیا کہ اس کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جا رہے ہیں اور اسے فوری طور پر اپنی تمام رقم “محفوظ اکاؤنٹس” میں منتقل کرنی ہوگی، جہاں سے “کیس صاف ہونے کے بعد” رقم واپس کر دی جائے گی۔ ساتھ ہی اسے یہ بھی تنبیہ کی گئی کہ وہ اس معاملے کو “قومی سلامتی کا مسئلہ” سمجھتے ہوئے کسی سے ذکر نہ کرے۔اگلے چند ہفتوں کے دوران (25 ستمبر سے 11 نومبر تک) ٹھگوں نے مختلف WhatsApp نمبرز سے رابطہ برقرار رکھا اور انکم ٹیکس و ای ڈی (Enforcement Directorate) کے جعلی نوٹسز بھی بھیجے، تاکہ خوف و دباؤ بڑھایا جا سکے۔دباؤ میں آکر متاثرہ خاتون نے 29 ستمبر سے 8 اکتوبر کے درمیان متعدد اقساط میں 1.16کروڑ روپے ان جعلی اکاؤنٹس میں منتقل کر دیے۔بعد میں جب انہیں احساس ہوا کہ وہ دھوکے کا شکار ہو گئی ہیں، تو انہوں نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔ڈی کے سین پولیس نے معاملہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ کیس کو آئی ٹی ایکٹ کی دفعات 66(C) اور 66(D) کے تحت، اور بھارتی نیا فوجداری قانون (BNS) کی متعلقہ دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

ڈرائیونگ کے دوران ویڈیو دیکھتے ہوئے بس ڈرائیور ، غیر ذمہ دارانہ حرکت پر سخت تشویش کا اظہار ، چونکا دینے والا ویڈیو وائرل

حکومت کی مداخلت سے مسلم پرسنل لا بورڈ کا رام لیلا میدان اجلاس منسوخ