بہار میں انڈیا اتحاد برسرِ اقتدار آیا تو وقف ترمیمی قانون "ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جائے گا”: تیجسوی یادو

انڈیا اتحاد (I.N.D.I.A Bloc) کے وزیرِ اعلیٰ امیدوار تیجسوی یادو نے کہا ہے کہ اگر ان کی قیادت میں اتحاد بہار میں اقتدار میں آیا تو مرکز کی مودی حکومت کے ذریعہ لایا گیا وقف (ترمیمی) قانون "ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جائے گا۔”
تیجسوی یادو اتوار کو کٹیہار کے مسلم اکثریتی علاقے میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا:“میرے والد اور آر جے ڈی کے سربراہ لالو پرساد یادو نے کبھی فرقہ پرست طاقتوں سے سمجھوتہ نہیں کیا۔ لیکن وزیر اعلیٰ نتیش کمار ہمیشہ ان طاقتوں کا ساتھ دیتے آئے ہیں۔ انہی کی وجہ سے آر ایس ایس اور اس کے ذیلی ادارے بہار سمیت پورے ملک میں فرقہ وارانہ نفرت پھیلا رہے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا:“بی جے پی کو ’بھارت جلاؤ پارٹی‘ کہا جانا چاہیے۔ اگر انڈیا اتحاد حکومت میں آیا تو ہم وقف ترمیمی ایکٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیں گے۔”
وقف (ترمیمی) ایکٹ کیا ہے؟
یہ قانون اپریل 2024 میں پارلیمنٹ سے منظور کیا گیا تھا۔
مرکزی حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ قانون وقف املاک کے نظم و نسق میں شفافیت لانے، خواتین اور پسماندہ طبقات کو بااختیار بنانے کے لیے بنایا گیا ہے۔
تاہم، اپوزیشن جماعتوں سمیت مسلم تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ قانون مسلمانوں کے مذہبی و املاک کے حقوق پر حملہ ہے اور وقف بورڈ کے اختیارات کم کر دیتا ہے۔

تیجسوی یادو نے جلسے میں نتیش کمار حکومت کے 20 سالہ دور کو ریاست کے لیے ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ “وزیر اعلیٰ اپنی ذہنی حالت کھو بیٹھے ہیں۔ بدعنوانی ہر محکمے میں ہے۔ قانون و انتظام کی حالت تباہ ہو چکی ہے۔ عوام ان کی حکومت سے عاجز آچکے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ این ڈی اے حکومت نے سیماچل خطے کی ترقی کے لیے کچھ نہیں کیا، جب کہ اس علاقے میں بڑی مسلم آبادی بستی ہے۔
“ہم اقتدار میں آئے تو ’سیمانچل ڈیولپمنٹ اتھارٹی‘ قائم کریں گے تاکہ پورے علاقے کی ترقی ممکن ہو۔”
سیمانچل کی اہمیت
سیمانچل میں پورنیہ، ارریہ، کشن گنج اور کٹیہار جیسے اضلاع شامل ہیں — جہاں مسلم آبادی کا تناسب سب سے زیادہ ہے۔
یہی علاقہ اس بار کے اسمبلی انتخابات میں تمام پارٹیوں کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کر سکتا ہے۔
پنشن اور فلاحی وعدے
تیجسوی یادو نے کہا کہ ان کی پارٹی عوامی بہبود کے لیے حقیقی اقدامات کرے گی۔
“ہم نے بزرگ شہریوں کی پنشن میں اضافہ کا وعدہ کیا تھا۔ نتیش کمار نے ہماری بات نقل کرتے ہوئے رقم 400 سے بڑھا کر 1100 روپے کر دی۔
ہم اقتدار میں آ کر اسے 2000 روپے ماہانہ تک بڑھائیں گے۔”

کرناٹکا : آرایس ایس لیڈر کی مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی ، مقدمہ درج

بہار اسمبلی انتخابات: 17فیصد آبادی کے باوجود مسلم نمائندگی نہ ہونے کے برابر، بڑی پارٹیوں نے کیا مایوس