بھٹکل (فکروخبر نیوز) جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں طلبہ کی تنظیم اللجنۃ العربیہ کی جانب سے مرشد الامت حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہ کی حیات و خدمات پر مشتمل دو روزہ سیمینار کا آغاز آج صبح ساڑھے نو بجے درسگاہ کے احاطہ میں ہوا، جس میں علمائے کرام، عمائدینِ شہر، اساتذہ اور طلبہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے مہتمم جامعہ مولانا مقبول احمد ندوی نے سیمینار کے انعقاد کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مولانا سید محمد رابع حسنی ندویؒ کے جامعہ اسلامیہ اور اہالیانِ بھٹکل پر بے شمار احسانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت مولانا علی میاں ندویؒ کے زمانے سے ہی مولانا رابع حسنی ندویؒ کا جامعہ سے گہرا تعلق رہا ہے، اور ان کے مشوروں سے ادارے کی ترقی میں نمایاں رہنمائی حاصل ہوئی۔
مولانا مقبول ندوی نے مزید کہا کہ حضرت علی میاںؒ کی وفات کے بعد مولانا سید محمد رابع حسنی ندویؒ کو جامعہ کے سرپرستوں میں شامل کیا گیا، جس کے بعد یہ تعلق اور بھی مستحکم ہوتا چلا گیا۔
ان کے بقول، “جامعہ پر یہ ایک قرض تھا کہ نئی نسل کو حضرت مولاناؒ کی علمی، تعلیمی اور اصلاحی خدمات سے واقف کرایا جائے، اسی مقصد کے تحت اللجنۃ العربیہ کی جانب سے اس سیمینار کی تجویز پیش کی گئی، جسے جامعہ کے اساتذہ و ذمہ داران نے قبول فرمایا۔
مہتمم جامعہ نے جامعہ کے بانیان و محسنین کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ جامعہ کے اولین معتمدِ تعلیمات مولانا عبدالحمید ندویؒ نے اس وقت فضیلت تک کا نصاب پیش کیا تھا جب جامعہ کا آغاز محض ایک استاد اور ایک طالب علم سے ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بانیانِ جامعہ کا وہ خواب آج الحمدللہ حقیقت کا روپ اختیار کر چکا ہے اور ادارہ مختلف میدانوں میں ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
مولانا مقبول ندوی نے یہ بھی بتایا کہ مولانا رابع حسنی ندویؒ کے ساتھ مولانا ابرار الحق حقیؒ بھی جامعہ کے سرپرستان میں رہے ، ان کے علاوہ مولانا معین اللہ ندویؒ اور دیگر نے بھی جامعہ کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا۔
انہوں نے دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے نائب مہتمم مولانا عبدالعزیز ندوی کے کردار کا خصوصی تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جامعہ اسلامیہ اور ندوہ کے درمیان رابطے کا پل بننے کا کام کیا، اور حضرت مولاناؒ کے مشوروں کو جامعہ تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ مولانا نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ مولانا عبدالعزیز ندوی بھی آج اس موقع پر موجود ہوتے تاکہ وہ حضرت مولاناؒ کے ساتھ گزارے گئے اپنے طویل رفاقتی ایام کے تاثرات ہمارے ساتھ بیان کرتے۔
پروگرام کی پہلی نشست میں طلبہ نے مولانا رابع حسنی ندویؒ اور ان کے بھائی مولانا سید محمد واضح رشید ندویؒ کی حیات و خدمات پر مختلف مقالات پیش کیے جس سے ان کی صلاحیتوں اور اس کے پیچھے ان کی محنت کا اندازۃ ہوا۔
پروگرام کا آغازاسماعیل افہام تلاوت سے ہوا اور نعت عبدالہادی نے پیش کی، نظامت کے فرائض محمد سالک اور انوف کڑپاڑی نے انجام دیئے۔ پروگرام کی صدارت صدر جامعہ مولانا عبدالعلیم قاسمی نے کی ، اسٹیج پر ناظم ندوۃ العلماء لکھنو مولانا سید بلال حسنی ندوی ، رفیق دار المصنفین اعظم گڑھ مولانا عمیر الصدیق ندوی، ناظم جامعہ مولانا طلحہ رکن الدین ندوی اور نائب صدر جامعہ
ماسٹر شفیع شاہ بندری پٹیل وغیرہ موجود تھے۔




