پرشانت کِشور، جن سوراج کے بانی اور سابق سیاسی اسٹراٹیجسٹ، نے منگل کو الزام عائد کیا کہ ان کی پارٹی کے تین امیدوار حالیہ دنوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دباؤ کی وجہ سے اپنے نامزدگی فارم واپس لینے پر مجبور ہوئے۔
ایک پریس کانفرنس میں کِشور نے بتایا کہ واپس ہونے والے امیدوار دناپور، برہم پور اور گوپال گنج سے نامزد کیے گئے تھے۔
انہوں نے مرکزی وزرا امت شاہ اور دھرمندر پردھان پر امیدواروں کو دھمکانے اور دباؤ ڈالنے کا الزام لگایا۔ کِشور کے مطابق، دناپور سے جن سوراج امیدوار اکھلیش کمار کو شاہ نے روک کر نامزدگی فارم جمع کروانے سے منع کیا۔
کِشور نے کہا کہ بی جے پی بہار میں “سورات ماڈل” دہرانے کی کوشش کر رہی ہے، جس میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس امیدوار کو نااہل قرار دینے کے بعد دیگر امیدوار دستبردار ہوئے تھے۔
انہوں نے الیکشن کمیشن سے امیدواروں کی حفاظت یقینی بنانے کی اپیل کی اور کہا: “اگر امیدوار محفوظ نہیں ہیں تو ووٹر خوف و لالچ کے بغیر کیسے ووٹ دے سکتے ہیں؟”
پرشانت کِشور نے مزید کہا کہ جن سوراج بی جے پی اور قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کو شکست دینے تک پیچھے نہیں ہٹے گی۔
بی جے پی کی جانب سے ابھی تک ان الزامات پر کوئی ردعمل نہیں آیا۔
بہار اسمبلی انتخابات دو مراحل میں ہوں گے، 6 اور 11 نومبر کو ووٹنگ ہوگی اور نتائج 14 نومبر کو آئیں گے۔ امیدوار 23 اکتوبر تک دستبردار ہو سکتے ہیں۔




