بھٹکل کے دو محققین کوئمپو یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کے حقدار قرار، جنوبی ہند کے منتخب اردو سفرنامہ نگار اور حافظ کرناٹکی پر تحقیق کو ملی پذیرائی

شیموگہ (فکروخبر نیوز) بھٹکل سے تعلق رکھنے والے دو محققین مولوی عبدالحفیظ خان ندوی اور عبدالفتاح باپوصاحب نے کوئمپو یونیورسٹی کے شعبۂ اردو میں اپنے تحقیقی مقالات کامیابی کے ساتھ پیش کیے، جنہیں پی ایچ ڈی (ڈاکٹریٹ) کی ڈگری کے لیے منظوری دے دی گئی ہے۔

شعبۂ اردو کے چیئرمین اور سہیادری آرٹس کالج کے پرنسپل پروفیسر سراج حمد نے اس موقع پر کہا کہ "یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ ہمارے شعبے کے دو اسکالرز نے اردو ادب کے اہم موضوعات پر تحقیق کی ہے۔”

مولوی عبدالحفیظ خان نے "جنوبی ہند کے منتخب اردو سفرنامہ نگار” کے عنوان سے اپنا مقالہ پیش کیا، جب کہ عبدالفتاح باپوصاحب نے معروف شاعر حافظ کرناٹکی کے موضوع پر "حافظ کرناٹکی: ذکر، فکر اور فن” کے عنوان سے تحقیقی کام مکمل کیا۔

دونوں محققین کے ریسرچ گائیڈ ڈاکٹر ثناءاللہ نے بتایا کہ عبدالحفیظ خان ندوی اور عبدالفتاح نے زبانی امتحان (وائیوا) میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
اس موقع پر پروفیسر عرشبیہ جبیں (حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی) اور پروفیسر محمد نسیم الدین فرید (مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی) ممتحن کے طور پر موجود تھے، جنہوں نے دونوں اسکالرز کے تحقیقی کام کو قابلِ تحسین قرار دیا۔

مولوی عبدالحفیظ خان ندوی نے کہا کہ شمالی ہند میں سفرناموں پر بہت تحقیق ہوئی ہے، مگر جنوبی ہند کی اردو سیاحت نگاری پر کم توجہ دی گئی۔ اسی خلا کو پُر کرنے کے لیے میں نے اس موضوع کا انتخاب کیا

دوسری جانب عبدالفتاح باپوصاحب نے کہا کہ حافظ کرناٹکی بچوں کے مشہور شاعر ہیں، ان پر کام کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ میں آئندہ بھی ان کے فن پر تحقیق کا سلسلہ جاری رکھوں گا۔ واضح رہے کہ مولوی عبدالحفیظ خان ندوی نے جامعہ اسلامیہ بھٹکل سے عالمیت کی تکمیل کے بعد دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنو سے فضیلت کی تعلیم مکمل کی۔ اب اسلامیہ اینگلو اردو ہائی اسکول میں تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں، جبکہ عبدالفتاح باپوصاحب نے اپنی تعلیم انجمن بھٹکل سے مکمل کی ہے اور اسی اسکول میں بطور استاد خدمات انجام دے رہے ہیں۔

جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں مرشد الامت حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوى پر دو روزہ عظیم الشان سیمینار22 اور 23 اکتوبر کو

بھٹکل خریداری کے لیے آیا ہوا کمٹہ کا نوجوان پراسرار طور پر لاپتہ