کرناٹک حکومت کی سرکاری املاک کے استعمال پر سخت پابندیاں عائد ، آر ایس ایس کے جلوس کی اجازت مسترد

بنگلور (فکروخبرنیوز) کرناٹک حکومت نے ہفتہ 18 اکتوبر کو ایک اہم حکم نامہ (جی او) جاری کرتے ہوئے ۔ سرکاری املاک  جن میں سڑکیں، پارک، کھیل کے میدان اور دیگر عوامی مقامات شامل ہیں ۔ کے غیر مجاز استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ اب کسی بھی تنظیم یا دس سے زیادہ افراد کے گروپ کو مارچ، ریلی یا عوامی اجتماع کے لیے مجاز حکام سے پیشگی اجازت لینا لازمی ہوگا۔

یہ فیصلہ پولیس ڈائریکٹر جنرل ایم اے سلیم کی سفارشات کے بعد کیا گیا ہے۔ حکومت نے وضاحت کی کہ مختلف نجی تنظیمیں اور ادارے اکثر سرکاری زمین یا عمارتوں پر بغیر اجازت تقریبات منعقد کرتے ہیں، جس سے سرکاری املاک کو نقصان پہنچتا ہے اور ان کی دیکھ بھال متاثر ہوتی ہے۔

حکومتی حکم نامے کے مطابق کسی بھی ریلی یا مارچ میں دس سے زیادہ افراد کی شرکت کے لیے ضلع پولیس کمشنر یا ڈپٹی کمشنر سے پیشگی اجازت ضروری ہے۔ اجازت کی درخواست تین دن قبل جمع کرانا ہوگی۔ منتظمین کسی بھی نقصان یا جرم کی ذمہ داری اور معاوضہ ادا کرنے کے پابند ہوں گے۔ شادیوں اور جنازوں کے اجتماعات اس قاعدے سے مستثنیٰ ہوں گے۔

چتا پور میں آر ایس ایس کے روٹ مارچ کی اجازت مسترد

وزیر پریانک کھرگے کے حلقہ چتا پور میں حکام نے امن و قانون کی صورتحال کے خدشات کے پیش نظر 19 اکتوبر کو ہونے والے آر ایس ایس کے روٹ مارچ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ چتا پور میونسپل کونسل نے پولیس کی نگرانی میں آر ایس ایس کے کٹ آؤٹ اور بینرز بھی ہٹا دیے جو اجازت حاصل کیے بغیر لگائے گئے تھے۔ واضح ہو کہ آر ایس ایس نے وجے دشمی کے موقع پر 19 اکتوبر کو روٹ مارچ کی اجازت مانگی تھی لیکن حکام کے مطابق اسی روز بھیم آرمی اور ہندوستانی دلت پینتھرس نے بھی اسی راستے پر مارچ کی درخواست دی تھی۔ اس صورتِ حال کو دیکھتے ہوئے امن و امان کے خدشے کے پیش نظر تینوں تنظیموں کی درخواست مسترد کر دی گئی۔

پولیس رپورٹ میں کشیدگی کی تفصیل

پولیس رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ 16 اکتوبر کو آر ایس ایس کارکن دانش نارون نے وزیر پریانک کھرگے کو مبینہ طور پر جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی، جس پر سداشیو نگر پولیس اسٹیشن، بنگلورو میں مقدمہ درج ہوا۔ اس کے خلاف ریاست بھر میں احتجاجات بھی ہوئے۔

 ہائی کورٹ میں اپیل

آر ایس ایس کے نمائندوں نے کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے اور 2 نومبر کو ریلی نکالنے کی اجازت مانگی ہے۔ عدالت نے کلبرگی ضلع انتظامیہ کو نئی درخواست پر غور کرنے اور 24 اکتوبر تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

 تیجسوی سوریا کی پیشکش

اسی دوران بی جے پی رکن پارلیمان تیجسوی سوریا نے آر ایس ایس کے ایک پروگرام میں شرکت کے باعث معطل کیے گئے پنچایت ڈیولپمنٹ آفیسر (پی ڈی او) پروین کمار کے پی کو قانونی مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔
تیجسوی سوریا نے کہا کہ میں نے افسر سے بات کی ہے اور اسے یقین دلایا ہے کہ میں ذاتی طور پر عدالت میں اس غیر قانونی کارروائی کو چیلنج کروں گا۔

( دی نیوز منٹ کے ان پٹ کے ساتھ)

ویڈیو : ہمیں نمک حراموں کا ووٹ نہیں چاہئے : بی جے پی رہنما کی مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی

تہوار کے موسم میں سہولت کے لیے یشونت پور تا مڈگاؤں خصوصی ٹرین کا اعلان ، بھٹکل میں بھی ہوگا اسٹاپ