پٹور(فکروخبرنیوز) پتور میں دو ٹریفک پولیس افسران کو جمعہ، 17 اکتوبر کی شام ایک آٹو ڈرائیور کے ساتھ مبینہ بدسلوکی اور حملے کے بعد ڈیوٹی سے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ اقدام اس وقت ہوا جب واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور عوامی سطح پر شدید غصہ و تشویش پیدا ہو گئی۔
واقعہ منی- میسور ہائی وے سے جڑنے والی مرکزی سڑک کے قریب دربے کے علاقے میں پیش آیا۔ وائرل فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اے ایس آئی چدانند رائے اور سی پی سی 2283 شیل ایم کے آٹو کو روک کر ڈرائیور کے ساتھ بدزبانی کررہے ہیں، اور سوال کرتے ہیں کہ آیا وہ واقعے کو موبائل فون پر ریکارڈ کر رہا ہے۔
پتور ٹریفک پولیس کے مطابق ڈرائیور بشیر (کوریا گاؤں کا رہائشی) یونیفارم پہن کر آٹو چلا رہا تھا، جس سے افسران نے شک کیا اور اسے روکنے کی کوشش کی۔ ڈرائیور نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنے فون پر بات کر رہا تھا اور کسی قسم کی مخالفت یا بھاگنے کا ارادہ نہیں تھا۔ تاہم افسران نے اسے کالج کے قریب روک کر مبینہ طور پر زبانی و جسمانی طور پر ہراساں کیا۔
ڈرائیور کو بعد میں تھانے لے جایا گیا، قانونی کارروائی کی دھمکی دی گئی اور موبائل فون واپس دینے کا کہا گیا۔ بعد ازاں وہ ڈی وائی ایس پی کے دفتر پہنچا اور شکایت درج کروائی، ساتھ ہی زخمی ہونے والوں کے لیے طبی علاج کی درخواست بھی دی۔ حکام نے یقین دہانی کروائی کہ ضبط شدہ آٹو رکشہ واپس کر دیا جائے گا۔
پتور پولیس نے وائرل ویڈیو کے بعد دونوں افسران کو تحقیقات تک معطل کر دیا ہے اور معاملے کی مکمل جانچ کا اعلان کیا ہے۔




