اُڈپی : وائٹ بورڈ کار کرایہ پر لینے کے ایک غیر قانونی ریکٹ کا پردہ فاش  ، 18 کاریں ضبط

اُڈپی، 15 اکتوبر: اُڈپی ڈسٹرکٹ ٹیکسی مین اینڈ میکسیکیب ایسوسی ایشن (رج ڈی)، مالپے یونٹ کی طرف سے مقامی حکام سے باضابطہ شکایت درج کرنے کے بعد اُڈپی میں وائٹ بورڈ کار کرایہ پر لینے کے ایک غیر قانونی ریاکٹ کا پردہ فاش کیا گیا۔

مالپے پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے 18 نجی گاڑیوں کے ایک بیڑے کا پتہ لگایا جو مبینہ طور پر غیر مجاز تجارتی کرایہ کے لیے استعمال ہو رہی تھیں۔

مالپے پولیس اسٹیشن کے پولیس سب انسپکٹر انیل کمار ڈی کو بھیجی گئی شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ مالپے اور اُڈپی میں کئی افراد ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ سے لازمی اجازت نامے کے بغیر پرائیویٹ (وائٹ بورڈ) کاریں کرایہ پر دے رہے ہیں۔

مصدقہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے، پی ایس آئی انیل کمار ڈی اور ان کی ٹیم نے ٹینکانیڈیور گاؤں کے بیلکلے ہیرانیادھاما لے آؤٹ پر چھاپہ مارا، جہاں آر رشید ولد قاسم کی رہائش گاہ پر کھڑی 18 وائٹ بورڈ گاڑیاں برآمد ہوئیں۔

ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران، رشید نے مبینہ طور پر گاڑیاں کرائے پر لینے کا اعتراف کیا لیکن وہ کوئی سرکاری اجازت نامہ یا دستاویزات پیش کرنے سے قاصر تھا جو اسے کمرشل رینٹل سروس چلانے کی اجازت دیتا ہے۔

چھاپے کے بعد، مالپے پولیس اسٹیشن میں جرم نمبر 113/2025 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں انڈین موٹر وہیکل ایکٹ (IMV ایکٹ) کی دفعہ 192(A)، 66، اور 187 کی درخواست کی گئی تھی۔ یہ دفعات پرائیویٹ گاڑیوں کے غیر مجاز تجارتی استعمال، درست اجازت نامے کے بغیر آپریشن، اور ٹرانسپورٹ کے اصولوں کی خلاف ورزی سے متعلق ہیں۔

"مناسب اجازت کے بغیر تجارتی مقاصد کے لیے نجی گاڑیوں کا استعمال ایک سنگین جرم ہے۔ ہم ایسے غیر قانونی آپریٹرز کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھیں گے،” تحقیقات سے واقف ایک افسر نے کہا۔

پولیس نے متنبہ کیا ہے کہ مزید نفاذ کی مہم چلائی جائے گی، اور کوئی بھی فرد یا گروہ قانون کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا تو اسے قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

حکام نے علاقے میں گاڑیوں کے مالکان سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے گاڑیوں کے کرائے کے کاروبار میں شامل ہونے سے پہلے تمام ٹرانسپورٹ کے ضوابط کی تعمیل کریں اور درست اجازت نامے حاصل کریں۔

بھٹکل: تینگن گنڈی کراس پر پیش آیا سڑک حادثہ: 17 سالہ پی یو کا طالب علم جاں بحق

کرناٹک میں طلبہ کے لیے خوشخبری: ایس ایس ایل سی اور پی یو سی امتحانات میں پاسنگ مارکس 33 فیصد