آر ایس ایس کی سرگرمیوں کے متعلق پریانک کھرگے کے خط کے بعد سدارامیا متحرک : چیف سکریٹری سے رپورٹ طلب کی

باگل کوٹ (فکروخبرنیوز) کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے پیر کے روز اعلان کیا کہ انہوں نے ریاستی چیف سکریٹری کو ہدایت دی ہے کہ وہ سرکاری احاطوں میں آر ایس ایس (راشٹریہ سویم سیوک سنگھ) کی سرگرمیوں پر تمل ناڈو حکومت کی طرز پر کارروائی کے امکانات کا جائزہ لیں۔

یہ اقدام وزیرِ الیکٹرانکس، آئی ٹی/ بی ٹی، دیہی ترقی اور پنچایت راج پریانک کھرگے کے اُس خط کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے ریاست بھر میں سرکاری اداروں اور عوامی مقامات پر آر ایس ایس کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
کھرگے نے اپنے خط میں کہا کہ آر ایس ایس کی سرگرمیاں ’’ہندوستان کے اتحاد اور آئینی اصولوں کے منافی‘‘ ہیں۔

وزیر اعلیٰ سدارامیا نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پریانک کھرگے نے ایک خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس سرکاری احاطوں کا استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے تمل ناڈو کی مثال دی ہے کہ وہاں حکومت نے اس طرح کی سرگرمیوں کے خلاف کیا اقدامات کیے۔ میں نے چیف سکریٹری کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس معاملے کی تفصیلات معلوم کریں اور رپورٹ پیش کریں۔

ذرائع کے مطابق پریانک کھرگے نے 4 اکتوبر کو چیف منسٹر کو لکھے گئے اپنے خط میں دعویٰ کیا کہ آر ایس ایس سرکاری اور سرکاری امداد یافتہ اسکولوں کے علاوہ عوامی میدانوں میں اپنی ’شاخیں‘ (اجتماعات) منعقد کر رہی ہے جہاں بچوں اور نوجوانوں کے ذہنوں میں ’’فرقہ وارانہ اور منفی خیالات‘‘ پیدا کیے جا رہے ہیں۔

کھرگے نے اپنے خط میں زور دیا کہ ریاستی حکومت کو ایسے اجتماعات پر سختی سے پابندی عائد کرنی چاہیے تاکہ سرکاری اداروں کو نظریاتی اور سیاسی اثرات سے پاک رکھا جا سکے۔

سی ایم سدارامیا نے کہا کہ حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور ’’تمل ناڈو کے ماڈل‘‘ کا مطالعہ کرنے کے بعد مناسب اقدام کیا جائے گا۔

(پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)

کشمیر: جماعت اسلامی، حریت سے وابستہ افراد کے گھروں پر چھاپے

پریانک کھرگے کا آر ایس ایس اور بی جے پی پر سخت وار : کہا ، واٹس ایپ یونیورسٹی کی تاریخ پر یقین رکھنے والی پارٹی ہے بی جے پی