مہاڈ : کوکن کے علمی وسماجی حلقوں میں خوشی کی لہر اس دوقت دوڑ گئی جب انجمن درد مندان تعلیم ٹرسٹ مہاڈ کے تحت قائم ہونے والا درد مند لاء کالج کو حکومت کی جانب سے باضابطہ منظوری مل گئی۔
مذکورہ ادارہ مہاڈ کے کے علماء کرام کی نگرانی میں چل رہا ہے اور پورے کوکن میں اس کی بیس سے زائد شاخیں ضرورت مند بیوہ اور یتیموں کی مدد ، عصری اور دینی تعلیم فراہم کرنے کا فریضہ انجام دے رہی ہیں۔
طویل انتظار کے بعد 7 اکتوبر کو سرکاری منظور ملنا پورے علاقے کے لیے تاریخی موقع ثابت ہوا ۔ اس سے پہلے اقلیتی طبقے کے لیے کوکن میں کسی بھی قسم کا لاء کالج موجود نہیں تھا، جس کے سبب وکالت کی تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند طلبہ کو دیگر شہروں کا رخ کرنا پڑتا تھا۔ جامعہ اسلامیہ کونکن کانبلہ میں اردو اسکول ، انگریزی اسکول ، جونیئر کالج ، حفظِ قرآن اور عالمیت کے کورسز پہلے سے جاری ہیں اور اب لاء کالج کے قیام سے عصری تعلیم اور دینی علم کا امتزاج مزید مضبوط ہوگا۔
ادارہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ یہاں کے طلبہ نہ صرف قانونی میدان میں مہارت حاصل کریں بلکہ انسانیت اور عدل و انصاف کے علمبردار بھی بنیں گے۔
ٹرسٹ کے صدر مفتی رفقی پوکر مدنی اور اراکین نے اس کامیابی میں حصہ لینے والے ہر فرد اور حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہاں سے فارغ التحصیل طلبہ پورے ملک میں عدل وانصاف قائم کرنے میں نمایاں کردار ادا کریں گے۔
امید کی جارہی ہے کہ یہ لاء کالج علماء کرام کی رہنمائی میں علاقے کے قانونی رہنمائی کے لیے نیا مینار ثابت ہوگا ۔




