کرناٹک خلائی سائنس میں ابھرتی طاقت، عالمی سرمایہ کاری میں اہم کردار: پرینک کھرگے

بنگلورو (فکروخبر نیوز) کرناٹک انفارمیشن ٹیکنالوجی اور بایو ٹیکنالوجی کے وزیر پرینک کھرگے نے کہا ہے کہ ریاست خلائی ٹیکنالوجی، گورننس ریفارمز، اور سروس پر مبنی ایپلی کیشنز کی ترقی میں ملک کی رہنما ریاست کے طور پر ابھر رہی ہے۔

وہ جمعرات کو بنگلورو میں محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور بایو ٹیکنالوجی (IT & BT) کی جانب سے منعقدہ دو روزہ ورکشاپ “Karnataka Space” کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

وزیر نے کہا کہ عالمی سطح پر خلائی ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری 400 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے، اور اس تیزی سے ترقی پذیر میدان میں کرناٹک کا نمایاں حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرناٹک کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہاں ملک کے سب سے بڑے تحقیقی ادارے جیسے ISRO اور DRDO قائم ہیں، جنہوں نے بھارت کو خلائی سائنس اور دفاعی ٹیکنالوجی کے میدان میں نئی بلندیوں تک پہنچایا ہے۔

پرینک کھرگے نے ریاست کی تاریخی پہل کو یاد دلاتے ہوئے بتایا کہ کرناٹک ملک کی پہلی ریاستوں میں سے ایک تھی جس نے ریموٹ سینسنگ سنٹر قائم کیا۔ اس کے ذریعے زراعت، شہری منصوبہ بندی، آبی ذخائر کے تحفظ، اور آفات سے نمٹنے جیسے شعبوں میں سیٹلائٹ ڈیٹا کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت خلائی ٹیکنالوجی کے عملی استعمال کو عوامی خدمات اور گورننس کے نظام میں مزید مربوط کرنے پر کام کر رہی ہے تاکہ ترقیاتی منصوبوں کو سائنسی بنیادوں پر آگے بڑھایا جا سکے۔

ورکشاپ میں آئی ٹی اور بی ٹی ڈپارٹمنٹ کی سکریٹری ڈاکٹر این منجولا، KITS  کے منیجنگ ڈائریکٹر راہول شرنپا سنکنور، اور دیگر ماہرین و عہدیداران نے بھی شرکت کی۔

افغان وزیر خارجہ مولانا امیر خان متقی کا دارالعلوم دیوبند کا دورہ

ملپے بندرگاہ کی ترقی کے لیے 850 کروڑ کی تجویز، منظوری نہ ملی تو ریاست خود کرے گی فنڈنگ: منکال ویدیا