اڈپی (فکروخبر نیوز) کرناٹک کے وزیر برائے ماہی پروری، بندرگاہ منکال ایس ویدیا نے اعلان کیا ہے کہ ریاستی حکومت ملپے ماہی گیری بندرگاہ کی ہمہ جہتی ترقی کے لیے 850 کروڑ روپے کی تجویز مرکزی حکومت کو پیش کرے گی۔
وزیر موصوف اڈپی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے، جس میں انہوں نے پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (PMMSY) کے تحت بندرگاہ کی 12.52 کروڑ روپے مالیت کی جدید کاری کے منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھا۔
انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت اس تجویز کو منظوری نہیں دیتی تو ریاستی حکومت خود منصوبے کے لیے مالی اعانت فراہم کرے گی۔ منکال ویدیا نے واضح کیا کہ کوسٹل ریگولیشن زون (CRZ) کے سخت قوانین کرناٹک میں ساحلی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے 2034 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبے رُکے پڑے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاست میں CRZ کے اصولوں کو دیگر ریاستوں کے مساوی بنایا جائے تاکہ ترقیاتی منصوبوں میں تیزی لائی جا سکے۔
اس موقع پر رکنِ پارلیمان کوٹا سری نواس پوجاری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم ایم ایس وائی نے ملک میں ماہی گیری کے شعبے کو نئی زندگی دی ہے اور اس اسکیم کے تحت کئی ترقیاتی منصوبے ماہی گیر برادری کے لیے فائدہ مند ثابت ہو رہے ہیں۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے اپیل کی کہ وہ ساحلوں کی صفائی، جیٹیوں کی اپ گریڈیشن اور جہازوں کی سال بھر حفاظت کے اقدامات کو ترجیح دے۔
محکمہ ماہی پروری اور بندرگاہوں کے افسران کے مطابق 12.52 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ہونے والا جدید کاری منصوبہ بندرگاہ میں صفائی، پانی کی فراہمی، مچھلیوں کی ہینڈلنگ، اور سکیورٹی سسٹم کو بہتر بنانے پر مرکوز ہوگا۔ منصوبے کی تکمیل کے بعد بندرگاہ میں نیلامی کے عمل میں تیزی، جہازوں کی تبدیلی میں سہولت، اور آلودگی کے مسائل میں کمی کی توقع ہے۔




