ممبئی: مہاراشٹر کے اہلیانگر میں پیر کو سڑک پر ایک شرپسند نے”آئی لو محمد” لکھ کر رسول اللہﷺ کی شان میں گستاخی کی۔ اس شرپسندانہ حرکت سے عاشقان رسول کے جذبات کو زبردست ٹھیس پہنچی۔ اس کے خلاف احتجاج کیا گیا جو پرتشدد ہو گیا۔ حکام نے بتایا کہ پولیس کو پتھراؤ کرنے والے ہجوم پر لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ پولیس نے پرتشدد مظاہرے کے دوران ایک شخص کو گرفتار کیا اور 30 کو حراست میں لے لیا۔
سڑک پر "آئی لو محمد” لکھنے پر تنازعہ
ایک اہلکار نے بتایا کہ واقعہ کے سلسلے میں ایک شخص کی گرفتاری کے باوجود مظاہرین نے اہلیانگر-چھترپتی سمبھاجی نگر سڑک کو بلاک کر دیا۔ اہلکار نے بتایا کہ احتجاج آج صبح کوٹلہ، کوتوالی علاقے میں شروع ہوا، جب کسی نے سڑک پر "آئی لو محمد” لکھ دیا۔ مسلم کمیونٹی کے ارکان نے اس پر اعتراض کیا اور کوتوالی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی۔
اہلیہ نگر میں پرتشدد احتجاج
حکام نے بتایا کہ سڑک پر ’آئی لو محمد‘ لکھنے پر ایک شخص کی گرفتاری کے باوجود کچھ لوگوں نے احتجاج جاری رکھا۔ پولیس نے ان سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی لیکن بھیڑ میں سے کچھ لوگوں نے پتھراؤ شروع کر دیا۔ پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔ اہلیانگر کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سومناتھ گھارگے نے بتایا کہ احتجاج، سڑک بند کرنے اور پتھراؤ کے سلسلے میں کم از کم 30 لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
اہلیہ نگر میں حالات فی الحال کنٹرول میں
گھارگے نے کہا کہ پولیس نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔ پولیس ملزمان کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ صورتحال فی الحال قابو میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ افواہوں پر یقین نہ کریں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس جو ایوت محل کا دورہ کررہے تھے، نے کہا کہ عہدیدار اس بات کی تحقیقات کریں گے کہ آیا ریاست میں امن کو خراب کرنے اور مختلف اشارے لگا کر سماج کو تقسیم کرنے کی کوئی سازش تو نہیں تھی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ "ہر کوئی اپنے مذہب پر عمل کرنے کے لیے آزاد ہے، لیکن کسی کو پولرائزیشن میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں ہے۔” بریلی، اترپردیش میں "آئی لو محمد” مہم کے تنازعہ کے بعد، ملک کے کئی حصوں سے احتجاج کی اطلاع ملی ہے۔


