گلوبل صمود فلوٹیلا غزہ کے قریب، اسرائیل کی روکنے کی دھمکی

(فکروخبر/ذرائع)غزہ کی ناکہ بندی توڑنے اور براہِ راست انسانی امداد پہنچانے کے مقصد سے ایک بین الاقوامی امدادی مہم "گلوبل صمود فلوٹیلا” سمندر کے راستے روانہ ہوئی ہے۔ اس مہم میں دنیا کے 40 ممالک کے کارکنان شامل ہیں جن میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گرتا تھنبرگ، صحافی اور طبی عملہ بھی شامل ہیں۔

اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ فلوٹیلا کو غزہ جانے کی اجازت نہیں دے گا اور پیشکش کی ہے کہ امدادی سامان عسقلان کی بندرگاہ پر اتارا جائے، جہاں سے اسرائیلی انتظامیہ اسے غزہ منتقل کرے گی۔ تاہم فلوٹیلا کے منتظمین نے یہ تجویز مسترد کر دی ہے اور کہا ہے کہ امداد کو عسقلان پر اتارنا دراصل اسرائیلی ناکہ بندی کو تسلیم کرنے کے مترادف ہوگا، جو ان کے نزدیک انسانی اور اخلاقی طور پر ناقابل قبول ہے۔

فلوٹیلا کے ارکان کا مؤقف ہے کہ ان کی یہ کوشش انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں پر مبنی ہے۔ وہ اس بات کے لیے بھی تیار ہیں کہ اگر سمندر کے "یلو زون” (جہاں اسرائیلی مداخلت کا امکان ہے) میں روکا گیا تو بھی اپنی پُرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔

دوسری جانب اسرائیلی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ فعال جنگی زون میں کسی بھی جہاز کو داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور ناکہ بندی کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔

سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ انتقال کر گئے

کرناٹک میں بس کرایوں پر نظر رکھنے کے لیے نئی ریگولیٹری کمیٹی قائم کرنے کی تیاری