کرناٹک آلنداسمبلی حلقہ میں ووٹرز کے نام ہٹانے کی مبینہ کوششوں کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی قائم

بنگلورو: کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ہفتہ کو ریاستی پولیس کے کرمنل انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (CID) کی ایک خصوصی تفتیشی ٹیم (SIT) تشکیل دی ہے، جو آلنداسمبلی حلقہ (کلبرگی) میں ووٹر لسٹ سے 6,018 ووٹروں کے نام مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر ہٹانے کے معاملے کی جانچ کرے گی۔
یہ اقدام کانگریس رہنما راہل گاندھی کے اس الزام کے دو دن بعد سامنے آیا ہے کہ ایک ’’مرکزی سافٹ ویئر پروگرام‘‘ کے ذریعے کرناٹک میں منظم طریقے سے ووٹروں کے نام ہٹائے جا رہے ہیں، اور چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار ان افراد کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں جو ’’ووٹ چوری‘‘ میں ملوث ہیں۔
ریاستی ہوم ڈپارٹمنٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ ’’آلندپولیس اسٹیشن میں درج مقدمہ اور اس سے متعلق کسی بھی دوسرے مقدمے کی تحقیقات کے لیے CID کی خصوصی ٹیم تشکیل دی جا رہی ہے۔‘‘
اس ٹیم کی قیادت آئی پی ایس افسر بی کے سنگھ کریں گے، جو اس وقت CID کے اکنامک آفینسز اور اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹس کے انچارج ہیں۔
معاملے کا پس منظر
یہ معاملہ فروری 2023 میں اُس وقت سامنے آیا جب کلبرگی کی اسسٹنٹ کمشنر اور آلندکی ریٹرننگ آفیسر ماماتا کماری نے شکایت درج کرائی کہ 256 پولنگ بوتھس میں 6,670 ووٹروں کے نام غیر قانونی طور پر ہٹا دیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ سرکاری آن لائن پورٹلز کے ذریعے 6,018 ووٹروں کے نام حذف کرنے کی درخواستیں دی گئیں، جن میں سے صرف 24 درخواستیں درست طریقے سے تصدیق شدہ تھیں۔
باقی 5,994 درخواستیں نامعلوم افراد کی جانب سے جعلی موبائل نمبروں کے ساتھ دی گئی تھیں، اور اصل ووٹرز کو علم ہی نہیں تھا کہ ان کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
راہل گاندھی کے الزامات
راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ یہ پورا عمل سافٹ ویئر کے ذریعے خودکار (automated) طریقے سے انجام دیا گیا اور الیکشن کمشنر نے 18 یاد دہانی خطوط کے باوجود لاگ ان آئی ڈیز، آئی پی ایڈریسز اور او ٹی پی کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ ’’ووٹ چوری‘‘ کا ثبوت ہے اور چیف الیکشن کمشنر اس میں ملوث افراد کو بچا رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کا ردِعمل
الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی کے الزامات کو ’’غلط اور بے بنیاد‘‘ قرار دیا اور کہا کہ عوام براہِ راست آن لائن کسی ووٹر کا نام حذف نہیں کر سکتے۔ کمیشن نے کہا کہ 2023 میں ووٹ حذف کرنے کی ’’کامیاب کوشش‘‘ نہیں ہوئی تھی اور خود الیکشن کمیشن نے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
آلنداسمبلی نشست 2018 میں بی جے پی نے جیتی تھی جبکہ 2023 میں کانگریس نے یہ نشست حاصل کی۔

جی ایس ٹی اصلاحات کو وزیراعظم مودی نے بچت کا تہوار قراردیا ، اپوزیشن کی تنقید

غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف چنئی میں زبردست ریلی