بھٹکل : جماعتِ اسلامی ہند کی سیرت مہم  ’محمد ﷺ انصاف کے علمبردار‘ اختتام پذیر

بھٹکل: جماعت اسلامی ہند بھٹکل شاخ کے زیر اہتمام ’’ ’محمد ﷺ انصاف کے علمبردار‘‘ کی اختتامی تقریب جمعہ کو آمنہ پیلس میں منعقد ہوئی۔ ضلعی سطح کے مضمون نویسی کے مقابلے کی تقریب تقسیم انعامات اور ریاستی سطح پر بہترین اساتذہ کے لیے اعزازی پروگرام اس پروگرام کا حصہ رہے۔

تقریب کی صدارت کرتے ہوئے منگلورو زون کے کوآرڈینیٹر سعید اسماعیل نے کہا کہ پیغمبر اسلام صرف مسلمانوں کے پیغمبر نہیں ہیں۔ وہ انسانیت کا عالمی استاد ہے۔ ان کی تعلیمات انسان کی ذاتی زندگی سے لے کر سماجی، خاندانی، معاشی اور سیاسی زندگی تک کا جامع حل فراہم کرتی ہیں۔ آج کے معاشرے میں جس بدعنوانی، ناانصافی، تشدد، امتیازی سلوک کا ہم سامنا کر رہے ہیں، ان سب کا مستقل حل نبی کی ہدایت ہے۔ قدیم عرب میں، شراب پینا، جوا، زنا، اور بچیوں کا قتل تمام بری رسمیں تھیں۔ پیغمبر نے صرف تبلیغ ہی نہیں کی بلکہ عملی طور پر معاشرے کو بدل دیا۔ اصل انقلاب وہ تھا جب اس نے بلال نامی سیاہ فام آدمی کو گلے لگایا جو ایک غلام تھا، اور اسے برابری دی۔ اس طرح کے پیغامات کی آج ہندوستان کو ضرورت ہے۔

یو کے ضلع بی جے پی مہیلا مورچہ کی صدر شیوانی شانتارام، جنہوں نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی، کہا، "سیرت کا مطلب صرف بیرونی زندگی نہیں ہے، یہ اندرونی خوبصورتی ہے، جو بھی مذہب ہو، اسے انسانی فلاح و بہبود کے لیے ہونا چاہیے۔ چاہے ہم اپنی شناخت مسلمان، ہندو، عیسائی، بدھ مت کے طور پر کریں، آخر میں ہم سب ایک جیسے انسان ہیں۔ معاشرے کی خوبصورتی کے دوران ایک دوسرے کا احترام کرنا اور مذہبی اقدار کا احترام نہیں کرنا چاہیے۔ بے لوث، غیرجانبدارانہ زندگی جو ہم نے اپنے بچپن میں گزاری تھی – وہی ہے جو ہمیں دوبارہ حاصل کرنا چاہیے۔

ساہتیہ انجمن گریجویٹ کالج کے پروفیسر آر.ایس. نائک نے کہا کہ دنیا میں کچھ لوگ صرف فرد نہیں ہوتے ہیں۔ وہ شخصیات، طاقتیں ہیں۔

مجلس اصلاح وتنظیم کے صدر عنایت اللہ شاہ بندری نے کہا کہ پیغمبر اسلام نے دنیا کو اتحاد کا پیغام دیا۔ ہمارے ملک میں امبیڈکر کا دیا ہوا آئین ہمارا رہنما ہے۔ ترقی اسی وقت ممکن ہے جب ہم خود کو ہندو اور مسلمانوں میں تقسیم کیے بغیر پیار سے رہیں۔ جب مسائل پیدا ہوں تو سب کو ایک دوسرے پر الزام تراشی کے بغیر ہاتھ جوڑ کر کام کرنا چاہیے۔ ہمیں ایک دوسرے کو پکارنا چاہیے اور مل کر آگے بڑھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نبی کا حقیقی پیغام ہے۔

جماعت اسلامی ہند بھٹکل شاخ کے صدر مولانا سید زبیر ایس ایم۔ نے استقبال کیا اور تعارفی بات کی ۔ سیرت مہم کے کنوینر ایم آر مانوی نے پروگرام کی نظامت کی۔ سیکرٹری عبدالرؤف ساونور نے شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر U.K کے ضلعی سطح کے مضمون نویسی کے مقابلے جیتنے والوں میں انعامات تقسیم کیے گئے اور ریاستی سطح کے بہترین استاد کا ایوارڈ حاصل کرنے والے سرکاری ہائی اسکول کے استاد سریدھر شیٹ کو مبارکباد اور اعزاز سے نوازا گیا۔

ڈاکٹر سویتا کامتھ، گورنمنٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کی صدر ایم این۔ نائک، کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر راماموگیر، کنڑا ساہتیہ پریشد کے صدر گنگادھر نائک، سدبھاونا منچ کے صدر ستیش کمار نائک اسٹیج پر موجود تھے۔

نتائج کچھ اس طرح رہے۔

بھٹکل کے گُرُسُدھیندرا کالج کی لیکچرار محترمہ آشا سِرِل ڈیسوزا نے اوّل انعام (8000 روپیہ + توصیفی سند) حاصل کیا ہے۔

کُمٹا کے ڈاکٹر اے۔بی۔ بالیگا کالج آف آرٹس اینڈ سائنس کے وِنایک رمیش نائک کو دوم انعام (6000 روپیہ + توصیفی سند) دیا گیا ہے، جبکہ بھٹکل کے شری گیانیشوری ایجوکیشن کالج کے سنکلپ آر۔ کو سوم انعام (4000 روپیہ + توصیفی سند) حاصل ہوا ہے۔

تشجیعی انعام (1000 روپیہ) درج ذیل کو دیا گیا ہے:

کیرتی سنیل نائک (نیو شمس اسکول، بھٹکل)، ایم۔ایس۔ ہیگڈے (استاد، ستھیگار ہوناور)، لتا جی۔ دیواڈگا (شری گیانیشوری ایجوکیشن کالج، بھٹکل) اور راگھویندر ایس۔ مڈیوال (استاد، ہنّیماڈی پرائمری اسکول، بھٹکل)۔

اسی طرح 20 منتخب مضامین کو ججز کی جانب سے تشجیعی انعام (500 روپیہ نقد + توصیفی سند) سے نوازا جا رہا ہے۔

انعام پانے والے یہ ہیں:

فکایہا کاڈلی، سِمرہ ماہرین، زاہدہ، فاطمہ حالہ لونا، عابدہ صفا شیخ، مریم مدّاس، انوش فاطمہ، فرحت النساء، رِفا مہیک منّا، منجوناتھ ہیبّار، سُملتا ڈی۔ نائک، نرملا لوپس، ارون میستھا این۔، سنجنا ناگپا نائک، مونیکا جےکر نائک، کوَنا کے۔ موگیر، میگھا این۔ نائک، بھاگیہ شری، للِتا وینکٹیش نائک اور پَوِترا جےکر۔

’آئی لَو محمد‘ لکھنے پر مقدمہ کے خلاف برہمی، مسلمانوں کا ملک گیر احتجاج

نیو انڈیا : راجستھان میں چپراسی کی 53 ہزارنوکریاں ، گریجویٹس اور پی ایچ ڈی ہولڈرزسمیت 25 لاکھ نوجوانوں نے دی درخواستیں