حکومت کرنا ٹک کا سماجی ، معاشی و تعلیمی سروے2025: بھٹکل کے مسلمانوں کے لیے تنظیم نے جاری کیں ہدایات

بھٹکل(فکروخبرنیوز) کرناٹک میں 22 ستمبر 2025 سے ریاستی ذات پات مردم شماری شروع ہونے جارہی ہے۔ اس سلسلے میں مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل نے مقامی مسلمانوں سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ اس اہم عمل میں سنجیدگی اور درستگی کے ساتھ بھرپور حصہ لیں۔ بعد نمازِ جمعہ جمعہ مساجد میں خطباء نے تنظیم کی طرف سے جاری ہدایات مصلیوں کے سامنے رکھیں جس کا خلاصہ یہاں پیش کیا جارہا ہے۔

مسلم شناخت میں یکسانیت:  تمام مسلمان اپنی مذہب کی شناخت اسلام اور ذات کی شناخت صرف مسلم درج کریں۔ کسی بھی ذیلی ذات یا برادری کا تذکرہ نہ کیا جائے تاکہ پوری برادری کی آبادی متحدہ طور پر درج ہو اور اس کی حقیقی نمائندگی ہو سکے۔

درست اور مکمل معلومات فراہم کریں :  مردم شماری کے 60 سوالات — جن میں تعلیم، روزگار، جائیداد اور سرکاری سہولیات سے متعلق تفصیلات شامل ہیں — کا ایمانداری کے ساتھ جواب دیں۔ درست معلومات فراہم کرنے سے مسلمانوں کو سرکاری فلاحی اسکیموں اور ریزرویشن سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہو گا۔

 ضروری دستاویزات تیار رکھیں:  آدھار کارڈ، راشن کارڈ اور ووٹر آئی ڈی جیسے کاغذات پہلے سے تیار رکھیں۔ اگر گھر کا سربراہ موجود نہ ہو تو گھر کا کوئی ذمہ دار فرد مردم شماری افسران کو مکمل معلومات فراہم کرے۔

کمیونٹی کی فلاح پر اثر:  مردم شماری کا ڈیٹا مستقبل میں حکومت کی فلاحی اسکیموں، مالی امداد اور ریزرویشن کی تقسیم پر براہِ راست اثر ڈالے گا۔ خاص طور پر بھٹکل جیسے علاقوں میں وسائل کی تقسیم سے عوام کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔

 تنظیم نے تمام گھروں سے اپیل کی ہے کہ وہ پوری سنجیدگی کے ساتھ تعاون کریں اور اس مردم شماری کی اہمیت کو دوسروں تک بھی پہنچائیں۔ یہ اتحاد سماجی انصاف اور کمیونٹی کی ترقی کی سمت ایک اہم قدم ہے۔

واضح رہے کہ کرناٹک میں ہونے والی یہ مردم شماری ریاست بھر میں ذات پات اور ریزرویشن کی پالیسیوں پر بھی اثر ڈالے گی۔ اندازوں کے مطابق، مسلمان ریاست کی آبادی کا تقریباً 18 فیصد ہیں، اس لیے مردم شماری کے نتائج کرناٹک کے سماجی و سیاسی منظرنامے پر نمایاں اثر ڈالیں گے۔

ہائیڈروجن بم تیار! راہل گاندھی کا نیا دعویٰ، سیاسی گلیاروں میں کھلبلی

راشن کارڈ کی چھان بین: منگلورو اور اطراف میں بی پی ایل خاندانوں کی نیندیں اُڑ گئیں