آسام بی جے پی کی مسلم مخالف گھٹیا AI ویڈیو ، الیکشن کمیشن خاموش ، سوشل میڈیا پر شدید ردعمل

آسام میں بی جے پی کی جانب سے جاری ایک مصنوعی ذہانت (AI) سے تیار شدہ ویڈیو نے سیاسی طوفان برپا کر دیا ہے۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر شدید غصے اور مذمت کا باعث بنی، جس میں مسلمانوں کو "غیر قانونی مہاجر” اور ریاستی زمین پر قبضہ کرنے والے کے طور پر دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو کا عنوان ’آسام بغیر بی جے پی‘ ہے اور اس میں کانگریس رہنما گورو گوگوئی اور راہل گاندھی کو بھی دکھایا گیا ہے، یہاں تک کہ کانگریس کو مبینہ طور پر "پاکستان سے جوڑنے” کی کوشش کی گئی ہے۔
کانگریس کے سکریٹری منصور خان نے اسے ’’سماجی ہم آہنگی پر جان بوجھ کر حملہ اور ہمارے مشترکہ اقدار کی توہین‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’آسام بی جے پی نے سب سے نچلے درجے کی سیاسی پروپیگنڈہ بازی کی ہے، ایک جعلی AI ویڈیو کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف نفرت کو ہوا دینے کی کوشش کی ہے۔‘‘
کانگریس کی سوشیل میڈیا چیئرپرسن سپریا شرینیت نے الیکشن کمیشن سے سوال اٹھایا کہ کیا وہ اس طرح کے اشتعال انگیز مواد پر خاموش تماشائی بنے رہیں گے؟ ’’بی جے پی اس طرح زہر پھیلا رہی ہے۔ کیا چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار ہمیشہ کی طرح خاموش رہیں گے؟‘‘ انہوں نے X پر سوال کیا۔
اے آئی ایم آئی ایم صدر اسد الدین اویسی نے بھی سخت ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا:
’’بی جے پی آسام نے ایک گھٹیا AI ویڈیو پوسٹ کیا ہے جو یہ دکھاتا ہے کہ اگر بی جے پی نہ ہو تو آسام مسلمانوں کی اکثریت والا علاقہ بن جائے گا۔ ان کا خواب ’مسلم مُکت بھارت‘ ہے۔‘‘
اویسی نے کہا کہ یہ ہندوتوا نظریے کا اصل چہرہ ہے اور بی جے پی کے نزدیک ’’مسلمانوں کا وجود ہی مسئلہ‘‘ ہے۔
یہ ویڈیو نہ صرف آسام بلکہ پورے ملک میں مسلمانوں کے بارے میں خوف اور نفرت پھیلانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، اور اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ یہ انتخابی سیاست کو communal رنگ دینے کی کھلی کوشش ہے۔

شراوتی پمپ اسٹوریج پروجیکٹ کی مخالفت کے لیے کل 18 ستمبر کو ہوناور سے گیرسپا کے لیے نکلے گی بائک ریلی : عوامی مخالفت زوروں پر

پٹنہ ہائی کورٹ کا وزیراعظم مودی اور والدہ پر بنائی گئیAI ویڈیو ہٹانے کا حکم