قطر میں وزرائے خارجہ کا بند کمرہ اجلاس جاری، اسرائیل کے خلاف ممکنہ اقدامات پر غور

دوحہ: قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی، او آئی سی (OIC) کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طاہا اور عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط کی تقاریر متوقع تھیں، تاہم فی الحال وزرائے خارجہ کا بند کمرہ اجلاس جاری ہے اور ابھی تک اس بات کا کوئی عندیہ نہیں ملا کہ اسرائیل کے خلاف ممکنہ اقدامات پر کوئی متفقہ لائحہ عمل آج پیش کیا جائے گا یا نہیں۔

اجلاس کا باضابطہ آغاز کل ہوگا، جہاں شریک ممالک کی جانب سے تیار کردہ مسودۂ قرارداد پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ قرارداد ممکنہ طور پر خطے کی جانب سے اسرائیل کے خلاف اب تک کے سب سے ٹھوس اور مربوط اقدامات کی نشاندہی کر سکتی ہے۔

قطر کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل منعقد ہونے والا عرب اور اسلامی ممالک کا ہنگامی اجلاس ایک مشترکہ مسودۂ قرارداد پر غور کرے گا۔ یہ مسودہ او آئی سی (Organisation of Islamic Cooperation) اور عرب لیگ کے وزرائے خارجہ اور نمائندوں کے مشاورتی اجلاس میں تیار کیا جا رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ اجلاس "ریاست قطر کے ساتھ بزدلانہ اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے میں وسیع عرب و اسلامی یکجہتی کا مظہر ہے۔”

اگرچہ حتمی مسودہ اور متوقع فیصلوں کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بار دباؤ کافی زیادہ ہے کہ اجلاس میں صرف بیانات دینے پر اکتفا نہ کیا جائے بلکہ کوئی ٹھوس اور قابلِ عمل فیصلہ سامنے آئے۔ او آئی سی اور عرب لیگ کو ماضی میں محض مذمتی بیانات جاری کرنے پر تنقید کا سامنا رہا ہے جنہیں اکثر غیر مؤثر سمجھا جاتا ہے

خون اور کھیل ایک ساتھ کیوں؟ ہند پاک میچ کے خلاف سیاسی جماعتوں کا احتجاج ’‘

15 ستمبر:وقف قانون پر سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ –مسلم پرسنل لابورڈ کی مسلمانوں سے نمازِ حاجت اور دعاؤں کی درخواست