مدور: کرناٹک کے ضلع منڈیا کے مدور قصبے میں منگل 9 ستمبر کو مکمل بند جیسی صورتحال دیکھی گئی۔ یہ بند ہندوتوا تنظیموں کی جانب سے پیر کے روز کیے گئے احتجاج کے بعد دی گئی کال پر عمل کرتے ہوئے منایا گیا۔ شہر میں میڈیکل اسٹورز، دودھ کی دکانوں اور ڈاکٹروں کے کلینک کے علاوہ بیشتر کاروباری ادارے دن بھر بند رہے۔
اتوار کو گنیش وسرجن جلوس کے دوران پیش آنے والے پتھراؤ کے واقعہ کے بعد پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے۔ پیر کو احتجاج کے دوران پولیس کو بھی ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے ہلکا لاٹھی چارج کرنا پڑا تھا۔
منگل کے روز ضلع انچارج وزیر چیلواریہ سوامی نے امن کمیٹی کی میٹنگ طلب کی، جس میں ہندو اور مسلم دونوں طبقوں کے رہنماؤں کو مدعو کیا گیا تھا۔ تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندو رہنماؤں نے اس اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ اجلاس میں پولیس سپرنٹنڈنٹ ملیکارجن بلدندی اور ڈپٹی کمشنر کمار بھی موجود تھے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس (ویسٹرن رینج) ایم بی بورلنگایا نے میڈیا کو بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلا ہے کہ جلوس کے دوران لائٹ بند کی گئی تھی، جس سے حالات مشکوک لگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پتھراؤ کی ویڈیو ریکارڈنگ سے بہت سی چیزیں واضح ہوئی ہیں اور اسی کی بنیاد پر اب تک 22 افراد کو گرفتار کرکے عدالتی تحویل میں بھیجا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشیدگی شام تقریباً 7 بجے شروع ہوئی تھی، لیکن پولیس نے پانچ منٹ کے اندر ہجوم کو منتشر کر دیا اور حالات قابو میں کرلیے۔ بعد ازاں جلوس کے دوران گنیش کی مورتی کا وسرجن سخت سیکورٹی کے درمیان مکمل کیا گیا۔
آئی جی پی نے بتایا کہ پیر کے احتجاج کے دوران مظاہرین نے حساس علاقوں میں گھسنے کی کوشش کی تھی، جسے روکنے کے لیے پولیس نے "کم از کم طاقت” کا استعمال کیا۔
بورلنگایا کے مطابق مدور اور اس کے اطراف بڑے پیمانے پر فورس تعینات کی گئی ہے، جن میں 7 سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، 3 ایڈیشنل ایس پی، 10 ڈپٹی ایس پی، 30 انسپکٹرز، 600 کانسٹیبل، 24 کے ایس آر پی پلاٹون، 10 ڈسٹرکٹ آرمڈ ریزرو پلاٹون اور متعدد اسٹرائیکنگ فورس شامل ہیں۔ رات کے وقت پکٹنگ، ناکہ بندی، گشت اور خصوصی اسکواڈ بھی تعینات ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ بدھ کے روز ہونے والے اجتماعی وسرجن کے دوران بھی سخت حفاظتی انتظامات برقرار رہیں گے۔ ضلع انتظامیہ نے اتوار کی رات سے نافذ امتناعی احکامات کو 10 ستمبر کی صبح 6 بجے تک بڑھا دیا ہے، جبکہ شراب پر پابندی 10 ستمبر کی آدھی رات تک جاری رہے گی۔




