منڈیا : کرناٹک کے منڈیا ضلع کے مڈور قصبہ میں اتوار کے روز گنیش وسرجن (مورتی وسرجن) جلوس کے دوران حالات کشیدہ ہوگئے۔ انتظامیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دفعہ 144 نافذ کردی اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے اضافی پولیس فورس تعینات کردی۔ کہا جارہا ہے کہ گنیش وسرجن کے دوران پتھراؤ ہوا ۔
پیر کے روز پرو ہندو تنظیموں نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پولیس نے حالات پر قابو پانے اور ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے ہلکا لاٹھی چارج بھی کیا۔
کرناٹک کے وزیر داخلہ ڈاکٹر جی. پرمیشور نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا:
’’مڈور قصبے میں پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا تھا، تاہم اب حالات قابو میں ہیں۔ پولیس نے چند افراد کو گرفتار کیا ہے اور کسی بھی کشیدگی کو روکنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔ ریاست کے ایک اور مقام پر چاقو زنی کا واقعہ بھی پیش آیا ہے لیکن تمام متاثرہ علاقوں میں ضروری اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔‘‘
پولیس ذرائع کے مطابق گنیش وسرجن جلوس جب رام رحیم نگر سے گزر رہا تھا تو دونوں برادریوں کے نوجوانوں کے درمیان جھڑپ ہوگئی جس کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس نے فوری مداخلت کرتے ہوئے حالات قابو میں لیے۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ملیکارجن بلدندی نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ: ’’مڈور میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے اور اضافی فورس تعینات کی گئی ہے۔ گنیش وسرجن جلوس سخت سیکورٹی کے درمیان مکمل ہوا۔‘‘
انتظامیہ نے حساس مقامات پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی ہے اور عوام کو افواہیں پھیلانے یا امن و امان کو نقصان پہنچانے سے باز رہنے کی سخت ہدایت دی ہے۔ حکام نے واضح کیا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ضلعی انتظامیہ نے دونوں برادریوں سے امن قائم رکھنے اور پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ علاقے میں معمولات زندگی جلد بحال ہوسکیں۔




