بھٹکل (فکروخبرنیوز) 7 اور 8 ستمبر کو ہونےو الا مکمل چاند گرہن تین گھنٹے 28 منٹ تک جاری رہے گی اور ہندوستان، ایشیا، آسٹریلیا، افریقہ اور یورپ میں واضح طور پر نظر آئے گا ۔ ہندوستانی شہروں میں ممبئی، دہلی، کولکتہ، اور بنگلورو بہترین مقامات ہوں گے۔ یہ رات 9:58 منٹ پر شروع ہوگا اور رات 1:26 منٹ ختم ہوگا۔
یہ چاند گرہن اس دہائی کا سب سے طویل چاند گرہن ہوگا ۔ چاند پر تانبے کی سرخ رنگت ہوگی جو بغیر دوربین کے بھی دیکھی جاسکے گی۔
بھٹکل کے قاضی صاحبان نے جمعہ مساجد میں رات دس بجے چاند گرہن کی نماز کا اعلان کیا ہے۔
دراصل سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی مخلوق ہیں اور ان میں گرہن لگنا محض اللہ کی قدرت کی نشانی ہے۔ یہ کسی کی موت یا زندگی کی وجہ سے پیش نہیں آتا۔
بخاری ومسلم کی حدیث میں یہ بات ملتی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا "سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ یہ کسی کے مرنے یا جینے سے گرہن میں نہیں آتے، بلکہ اللہ اپنے بندوں کو ڈرانے کے لیے ایسا کرتا ہے۔”
جب چاند گرہن ہو تو سنت ہے کہ مسلمان نماز خسوف پڑھیں۔ فقہاء شوافع کے مطابق یہ نماز باجماعت پڑھی جاتی ہے ۔ یہ نماز دو رکعت ہے لیکن ہر رکعت میں دو رکوع اور دو قیام ہوتے ہیں (یعنی عام نماز سے مختلف انداز میں) اس میں لمبی قرأت کرنا ، لمبا رکوع اور دیر تک دعا واستغفار کرنا افضل ہے۔
زمانہ جاہلیت میں لوگ سمجھتے تھے کہ سورج یا چاند گرہن کسی بڑے شخص کی موت یا پیدائش کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اسلام نے اس عقیدے کی سختی سے تردید کی اور اسے اللہ کی قدرت کی نشانی قرار دیا۔




