ہائی کورٹ کے فیصلہ سے مایوس عمر خالد کے والد کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان

"پانچ سال جیل میں رکھنا انصاف نہیں” – والد کا موقف

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے عمر خالد کی ضمانت مسترد کرنے کے بعد ان کے والد ایس کیو آر الیاس نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ "انتہائی افسوسناک” ہے کیونکہ ان کا بیٹا پانچ سال سے جیل میں بند ہے۔

پانچویں بار ضمانت مسترد

الیاس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا "یہ پانچواں موقع تھا جب ہم نے عدالت سے ضمانت کے لیے درخواست کی تھی۔ ہر جگہ ہمیں بتایا گیا کہ کوئی کیس ہی نہیں ہے۔ انہوں نے نصف دہائی جیل میں گزاری ہے۔”

انہوں نے مزید کہا "میں سمجھتا تھا کہ یہ زندگی اور آزادی کا معاملہ ہے اور عدالت یقیناً انہیں ضمانت دے گی۔ اب ہم نے سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔”

ساتھی کا بھی احتجاج

عمر خالد کی ساتھی بنوجیوتسنا لاہڑی نے بھی اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا "کسی کو پانچ سال تک بغیر کسی ٹرائل کے جیل میں رکھنا خود ہی ضمانت کی بنیاد ہے۔ لیکن خالد کی درخواست دوبارہ ہائی کورٹ نے مسترد کر دی۔”

کیس کی تفصیلات

عمر خالد ستمبر 2020 میں گرفتار ہوئے تھے۔ وہ فروری 2020 کے فسادات کے سلسلے میں ایک سازشی کیس میں ملوث ہیں۔ اس کیس میں کل 18 افراد گرفتار ہوئے تھے، جن میں سے 6 کو ضمانت مل چکی ہے۔

عدالتی موقف

دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ عمر خالد اور شرجیل امام کا کردار "سنگین” نوعیت کا ہے کیونکہ انہوں نے CAA اور NRC کے خلاف احتجاج کے دوران فرقہ وارانہ تقاریر کی تھیں۔

آخری امید سپریم کورٹ

اب عمر خالد کے خاندان کے پاس سپریم کورٹ جانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ والد نے کہا "شہریوں کے طور پر ہم صرف عدالتوں سے انصاف کی امید کرتے ہیں۔ سپریم کورٹ ہی اب ہمارا آخری سہارا ہے۔”

یہ کیس اب پانچ سال سے چل رہا ہے اور فی الوقت الزامات طے کرنے کی سماعت جاری ہے۔
دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے عمر خالد اور شرجیل امام کی ضمانت مسترد کرنے کے بعد صحافیوں، سماجی کارکنوں اور سپریم کورٹ کے سینئر وکلا نے سوشل میڈیا پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ٹویٹر اور انسٹاگرام پر کئی نامور شخصیات نے اس فیصلے کو "انصاف کی موت” قرار دیا ہے۔
عارفہ خانم شیروانی کا جذباتی ردعمل
مشہور صحافی عارفہ خانم شیروانی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا: "میرا دل ہزار ٹکڑوں میں بٹ گیا! عمر خالد، شرجیل امام، گلفشاں فاطمہ، خالد سیفی، میران حیدر اور دیگر کو ضمانت نہیں ملی۔
سینئر وکیل پرشانت بھوشن کا سخت تنقید
معروف سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا "دہلی ہائی کورٹ کا 5 سال بعد عمر خالد اور 6 دیگر کو ضمانت سے انکار انتہائی ناانصافی ہے۔” انہوں نے مزید کہا "عمر کے خلاف کوئی قابل اعتماد ثبوت نہیں ہے کہ وہ کسی سازش یا تشدد میں ملوث تھا۔ اس کے برعکس اس کی تمام تقاریر کی ویڈیوز دکھاتی ہیں کہ وہ عدم تشدد کا درس دیتا تھا۔”
اداکار پرکاش رائے کا شدید احتجاج
مشہور اداکار پرکاش رائے نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا: "شرمناک… غیر منصفانہ… سمجھوتہ شدہ… انصاف کا مذاق۔ تاریخ اسے کبھی معاف نہیں کرے گی۔

ساگریکا گھوش کا حیرت انگیز سوال
معروف صحافی ساگریکا گھوش نے اپنے ٹویٹ میں انتہائی اہم سوال اٹھایا: "اگر #عمرخالد #شرجیل امام اور دیگر بے قصور ثابت ہوئے تو کون ان نوجوانوں کو جیل میں گزارے گئے سال واپس کرے گا؟ یہ کیسا انصاف ہے؟ شرمناک…” انہوں نے یہ سوال اٹھا کر عدالتی نظام پر سوالیہ نشان لگایا۔

 دہلی فسادات سازش معاملے میں دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے پر جماعت اسلامی ہند کا اظہارمایوسی

ہیمنت بسوا سرما کی دھمکیوں کے درمیان مولانا محمود مدنی کا آسام میں جرأت مندانہ دورہ ،کہا جاری رکھیں گے انصاف کی لڑائی